1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیوچر کمانڈ: امریکا کی نئی عسکری حکمت عملی

13 جولائی 2018

امریکا کے عسکری کمانڈروں نے مستقبل کے امکانی خطرات کے تناظر میں ’فیوچر کمانڈ‘ قائم کرنے کا فیصلہ گزشتہ برس کیا تھا۔ اس نئی کمان کا ہیڈکوارٹرز ریاست ٹیکساس کے دارالحکومت آسٹن میں قائم کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/31QcM
USA Pentagon Washington
تصویر: picture alliance/dpa/D. Brack

امریکا میں کئی دہائیوں کے بعد گزشتہ برس اکتوبر میں مستقبل کے بین الاقوامی خطرات و ممکنہ حالات کے تناظر میں ایک نئی کمان مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ امریکا کی سینٹرل اور پیسفیک کمان کے علاوہ کُل چھ علاقائی کمانیں پہلے ہی قائم کی جا چکی ہیں۔ اس نئی کمان کے لیے امریکا کی بڑی ریاستوں میں شمار کیے جانے والی ٹیکساس کے دارالحکومت آسٹن کو منتخب کیا گیا ہے۔

بعض ذرائع نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ آسٹن کا شہر ایک زندہ ماحول رکھتا ہے اور اس کا یہ ماحول فیوچر کمانڈ کے صدر دفتر میں متعین افسران اور دوسرے ملازمین کے لیے سازگار ہو گا۔

USA Militärschlag auf Syrien - Verteidigungsminister Mattis
امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس پینٹاگون میںتصویر: Getty Images/A. Wong

یہ بھی بتایا گیا کہ اس صدر دفتر میں کم از کم پانچ سو افسران اور عملے کے دیگر ارکان کی تعیناتی کی جائے گی۔ امریکی فوج نے فیوچر کمان کے ہیڈکوارٹرز کے لیے کل پندرہ شہروں کو شارٹ لسٹ کیا تھا۔ ان میں آسٹن کے علاوہ بوسٹن، مِنی اپولس، فلیڈیلفیا اور ریلے بھی شامل تھے۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ آسٹن شہر کے انتخاب میں اس کے قرب و جوار میں تعلیم، صنعت اور ٹیکنالوجی کی صورت حال کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

فیوچر کمان ٹاسک فورس کے لیے ترجمان کا فریضہ زمینی فوج کے کرنل پیٹرک سائبر کو تفویض کیا جا چکا ہے۔ کرنل سائبر کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے کمانڈروں نے ایک ایسے شہر کا انتخاب کیا جہاں فوج کے ملازمین کو رہائش اختیار کرنے میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

اس مناسبت سے فوج کے کمانڈروں نے بعض دوسرے پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا کہ صدر دفتر کی تعمیر، اس میں کی جانے والی ریسرچ اور دیگر امور کی ترقی کے لیے کتنی رقم درکار ہو گی۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن لائیڈ ڈوگٹ کا کہنا ہے کہ آسٹن اختراعات کا حامل ایک شہر ہے اور مستقبل کے تقاضوں کا حامل بھی۔ انہی خصائص کی بنیاد پر امریکا کی فیوچر کمان کے لیے یہ بہترین شہر ہو گا۔

آسٹن کا ہمسایہ شہر سان انتونیو پہلے ہی ’ملٹری شہر‘ کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ مبصرین کے مطابق سان انتونیو بھی آسٹن کے انتخاب میں ایک اہم پہلو تھا۔

طالبان کے خطرے نے امریکا کو فیصلہ بدلنے پر مجبور کر دیا