1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیس بُک نے شیئرز کی فروخت کا منصوبہ پیش کر دیا

2 فروری 2012

سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بُک نے اسٹاک مارکیٹ میں حصص کی فروخت کا منصوبہ پیش کر دیا ہے۔ تاہم بیرونی سرمایہ کاروں پر یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ انہیں کمپنی کے معاملات چلانے پر زیادہ اختیار نہیں ہوگا۔

https://p.dw.com/p/13vJi
تصویر: dapd

فیس بُک نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس منصوبے سے اسے پانچ ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع ہے۔ تجزیہ کار اس حوالے سے دگنی رقوم جمع ہونے کی پیشن گوئی کر چکے ہیں۔ گو کہ سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ نے اس حوالے سے کم اندازے ظاہر کیے ہیں، پھر بھی کسی انٹرنیٹ کمپنی کی جانب سے ابتدائی مرحلے میں شیئرز کی یہ سب سے بڑی فروخت ہو سکتی ہے۔

شیئرز کی بیرونی سرمایہ کاروں کو فروخت کے باوجوداختیارات کا مکمل کنٹرول بہت حَد تک فیس بُک کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زوکربرگ کے پاس ہی رہے گا۔

کمپنی کے 56.9 فیصد ووٹنگ شیئر زوکربرگ کو ہی حاصل رہیں گے۔ اٹھائیس فیصد شیئرز کا اکنامک کنٹرول بھی انہی کے پاس ہوگا، یوں ان کا شمار دنیا کے امیرترین افراد میں ہوگا۔

زوکر برگ نے اس حوالے سے جمع کرائی دستاویز کے ساتھ جاری کیے گئے خط میں کہا: ’’ہم اکثر پرنٹنگ پریس اور ٹیلی وژن جیسی ایجادات کی بات کرتے ہیں، آج ہمارے معاشرے کو ایک اور عروج حاصل ہوا ہے۔ ‘‘

Facebook Börsengang Mark Zuckerberg
مارک زوکربرگتصویر: Reuters

فیس بُک کی ملکیت کے حوالے سے ستائیس سالہ زوکربرگ کی اس حیثیت کا یہ مطلب بھی ہے کہ ان کی کمپنی کو ہرجانوں یا دیگر معاملات کی نگرانی کے لیے بیشتر خودمختار ڈائریکٹرز کی تعیناتی یا بورڈ کمیٹیوں کے قیام کی ضرورت نہیں ہو گی۔

فیس بُک رواں برس کے وسط تک اس مارکیٹ میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کمپنی نے مارگن اسٹینلے، گولڈمین ساکس اور جے پی مورگن کو مرکزی انڈر رائٹرز کے طور پر مقرر کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے فیس بُک کے ساتھ شامل دیگر اداروں میں میرل لنچ، بارکلیز کیپیٹل اور الین اینڈ کمپنی شامل ہیں۔

یہ کمپنی محض آٹھ سال پرانی ہے، ہارورڈ یونیورسٹی کے طالب علم زوکربرگ نے اس کی بنیاد رکھی تھی۔ اس وقت اس کے صارفین کی تعداد 845 ملین ہے۔ گزشتہ برس اسے ایک ارب ڈالر کا منافع حاصل ہوا تھا، جو 2010ء کے مقابلے میں پینسٹھ فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق