1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فٹ بال ورلڈ کپ ختم مگر روہنگیا اب بھی اس ’بخار‘ میں مبتلا

20 جولائی 2018

بنگلہ دیش میں روہنگیا مہاجر کیمپوں میں نوعمر بچے اب بھی فٹ بال ورلڈ کپ کا لطف لینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کیمپ کے کئی خیموں پر برازیل اور ارجنٹائن کے پرچم لہرا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/31nTm
Bangladesch | Rohingya-Flüchtlingslager rund um Cox's Bazar
تصویر: DW/ P. Vishwanathan

جنوب مشرقی بنگلہ دیشی علاقے میں دنیا کا سب سے بڑا مہاجر کیمپ واقع ہے۔ اس کیمپ میں تقریباً ایک ملین روہنگیا مہاجرین پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس کیمپ میں پہلی مرتبہ نوعمر روہنگیا بچوں کو فٹ بال ورلڈ کپ کے میچ دیکھنے کا موقع ملا۔ پندرہ جولائی کے فائنل میچ کے بعد بھی ان بچوں میں فٹ بال کا شوق کم نہیں ہوا ہے۔

اس کیمپ کے کئی حصوں میں درجنوں بچے ننگے پاؤں فٹ بال کھیلتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ وہ اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ اس کیمپ کو مون سون کی بارشیں کسی بھی وقت اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔ ان بچوں نے ایک کم عمر ریفری  بھی مقرر کر رکھا ہوتا ہے، جو کھیلتے ہوئے بچوں کے فاؤلز پر بھی اپنی نگاہ رکھتا ہے۔

Bangladesch | Rohingya-Flüchtlingslager rund um Cox's Bazar
کیمپ میں بچے سارا اپنی موج مستی میں مصروف رہتے ہیںتصویر: DW/ P. Vishwanathan

کیمپ کے گندے راستوں پر فٹ بال ورلڈ کپ کا ایک نمونہ ان روہنگیا بچوں نے تیار کر کے رکھا ہوا ہے۔ ان بچوں نے روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ فٹ بال کپ کے انداز میں گلی میں بنائے گئے نمونے کو  اپنی بساط کے مطابق رنگوں سے بھی سجایا ہوا ہے جبکہ چھوٹے سے ورلڈ کپ کو سنہرا رنگ دے رکھا ہے۔

یہ بچے ایک خواب کی عمر میں ہیں اور کئی ایک خود کو لیونل میسی اور بعض رونالڈو کہلوانا پسند کرتے ہیں۔ کچھ بچوں کے نزدیک اُن کی پسندیدہ ٹیم ارجنٹائن، اس لیے ہے کیونکہ اُس میں میسی کھیلتا ہے۔ ایک بچہ تو نیلے اور سفید پٹیوں والی ارجنٹائن کی شرٹ پہن کر میسی بنا پھرتا ہے۔

اسی کیمپ میں ایک اور بچو نور الافسر ہے اور وہ برازیلی کھلاڑی نیمار کا دیوانہ ہے۔ کیمپ میں ایک ٹیلی وژن پر کئی شائقین نے فٹ بال ورلڈ کپ کے میچوں کو دیکھا تھا۔ یہ ٹیلی وژن ایک جگہ کو صاف کر کے لگایا گیا اور شائقین کے بیٹھنے کے لیے خیمے کی ترپال چادروں کو خاص طور پر زمین پر بچھایا جاتا تھا۔