فوری بہتری کی امید نہ رکھیں: نئے چیف سلیکٹر انضمام الحق
18 اپریل 2016انضمام نے پیر کی سہ پہر پاکستان کرکٹ بورڈ کے قذافی اسٹیڈیم میں واقع صدر دفتر میں چیرمین پی سی بی سے ملاقات کی، جس کے بعد انہوں نے پرہجوم پریس کانفرنس میں نئی سلیکشن کمیٹی کا خود اعلان کیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹرز توصیف احمد، وسیم حیدر اور وجاہت اللہ واسطی نئے قومی سلیکٹرز ہں گے۔ انضمام نے اعتراف کیا کہ نئی سلیکشن کمیٹی کے اراکین کا انتخاب انہوں نے خود کیا ہے۔ چیف سلیکٹرز کے مطابق کمیٹی میں ایک سابق اسپنر، ایک سابق بیٹسمین اور ایک سابق فاسٹ بولر کو جگہ دی ہے۔
انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کا عہدہ سابق کھلاڑی ہارون رشید کی جگہ سنبھالا ہے جنہیں پاکستانی ٹیم کی ایشیا کپ اور عالمی ٹی ٹوئنٹی کی حالیہ کارکردگی کے بعد برطرف کر دیا گیا تھا۔
انضمام الحق نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں۔ ’’رات و رات اچھے نتائج کی امید نہ رکھی جائے۔ ٹیم کے مسائل سب کو مل بیٹھ کر حل کرنا ہں گے۔‘‘
اس سوال پر کہ ماضی میں سلیکٹرز، کپتان اور کوچ ناکامی پر ایک دوسرے کو الزام دے کر بری الذمہ ہونے کی کوشش کرتے تھے، اس پر انضمام کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے پاکستانی کرکٹ کا عروج ختم ہوا لیکن آئندہ یہ شکایت سننے کو نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز، کوچ اور کپتان کو ایک صفے پر آنا ہوگا۔ انضما م نے تسلیم کیا کہ جب وہ کپتان تھے تو سلیکٹرز سے اپنی بات منواتے تھے اس لیے ان کی بطور چیف سیکٹر کوشش ہوگی کہ وہ کپتان اور کوچ کی رائے کو اہمیت دیں۔
انضمام الحق نے چیرمین پی سی بی کی موجودگی میں امید ظاہر کی کہ انہیں آزادانہ کام کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس موقع پر انضمام پر بعض صحافیوں نے ان کی مذہبی اور تبلیغی وابستگی پرسوالوں کی بوچھار کی لیکن انضمام نے تمام سوالوں کے جواب تسلی بخش اور پرسکون انداز میں دیے۔
شاہد آفریدی کی سلیکشن کے سوال پرانضمام الحق کا کہنا تھا کہ ان کی پاکستان کے لیے بیس سالہ خدمات ہیں اور وہ کل کی طرح آج بھی اسٹار ہیں۔
اس موقع چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان نے بتایا کہ انضمام الحق کی سلیکشن کمیٹی کو مکمل اختیارات حاصل ہں گے۔ شہر یار خان سے جب پوچھا گیا کہ انہوں نے اپنی کتاب میں انضمام کی تبلیغی سرگرمیوں پر ماضی میں تنقید کی تھی تو اس پر چیرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پہلے کی بات چھوڑیں اب ہمیں آگے چلنا ہے۔