فوجی ہیلی کاپٹر تباہ، 12 ہلاک
6 اگست 2015پاکستانی ملٹری کا یہ ہیلی کاپٹر صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر مانسہرہ کے قریب کریش ہوا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دو سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر اس واقعے میں کسی دہشت گردانہ کارروائی کا کوئی عمل دخل نہیں دِکھتا۔
کریش ہونے والا ہیلی کاپٹر پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی سے ملک کے شمالی علاقے گلگت جا رہا تھا جو حالیہ سیلاب سے بُری طرح متاثر ہے۔
ایک سینیئر فوجی اہل کار کے حوالے سے روئٹرز نے لکھا ہے، ’’ہیلی کاپٹر پر 12 افراد سوار تھے۔ تمام فوجی اہل کار تھے۔ ان میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ایوی ایشن کے اہل کار شامل تھے۔‘‘
اس اہل کار کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر شمالی ضلع مانسہرہ کے قریب موہر کے پہاڑی علاقے میں کریش ہوا: ’’ہم ہیلی کاپٹر کے گرنے کی جگہ تک پہنچ رہے ہیں مگر میرا خیال ہے کہ اس حادثے میں کوئی بھی نہیں بچا، مگر ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔‘‘ اس فوجی اہل کار کا کہنا تھا کہ بظاہر ہیلی کاپٹر کی تباہی کی وجہ خراب موسم ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک سینیئر پولیس افسر نجیب الرحمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر مانسہرہ سے 35 کلومیٹر شمال مغرب کی جانب پہاڑی علاقے میں گِر کر تباہ ہوا۔ اس پولیس افسر کے مطابق اب تک آٹھ لاشیں نکالی جا چکی ہیں: ’’یہ حادثہ پہاڑی علاقے میں ہوا جہاں تک رسائی آسان نہیں ہے۔۔۔ ہیلی کاپٹر میں ابھی تک آگ لگی ہوئی ہے۔‘‘
اے ایف پی کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا یہ ہیلی کاپٹر روسی ساختہ MI-17 تھا جو دنیا بھر کی افواج استعمال کر رہی ہیں تاہم گزشتہ چند برسوں کے دوران اس ہیلی کاپٹر کا سیفٹی ریکارڈ کچھ اچھا نہیں رہا۔
پاکستانی فوجی ہیلی کاپٹروں کے ساتھ رواں برس ہونے والا یہ دوسرا بڑا حادثہ ہے۔ رواں برس مئی میں مختلف ملکوں کے سفیروں کو گلگت لے جانے والا پاکستانی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر کریش ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں فلپائن اور ناروے کے سفیر بھی شامل تھے۔ اس حادثے میں شدید زخمی ہونے والے انڈونیشیا کے سفیر بعد میں ہلاک ہو گئے۔