1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلوجہ: عراقی فوج نے بارودی سرنگیں صاف کر دیں

افسر اعوان18 جون 2016

عراقی حکومتی فورسز نے داعش کے قبضے سے فلوجہ کے آزاد کرائے جانے والے حصوں سے وہ بارودی سرنگیں اور دیگر دھماکا خیز مواد صاف کر دیا ہے جو اس شدت پسند عسکری گروپ نے بچھا رکھے تھے۔

https://p.dw.com/p/1J9KC
تصویر: picture-alliance/Xinhua/K. Dawood

آج ہفتہ 18 جون کو بھی شہر کے بعض حصوں میں جنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ یہ بات ایک عراقی ملٹری اہل کار نے خبر رس‍اں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتائی۔ بریگیڈیئر حیدر العبیدی کے مطابق فلوجہ میں فوجی آپریشن کے دوران ملکی ایئرفورس شہر میں مختلف اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان میں داعش کے وہ ماہر نشانے باز بھی شامل ہیں جو شہر کے مرکزی ہسپتال کے قریب موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوجی ہسپتال کی طرف نہایت احتیاط کے ساتھ پیش قدمی کر رہے ہیں کیوں کہ اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ داعش کے جنگ جو وہاں موجود مریضوں کو ’انسانی ڈھال‘ کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

حیدر العیبدی کی طرف سے یہ معلومات عراقی خصوصی دستوں کی فلوجہ شہر کے بیشتر حصوں پر قبضے کے ایک روز بعد سامنے آئی ہیں۔ داعش نے اس شہر پر دو برس قبل قبضہ کر لیا تھا اور حالیہ کامیابی کئی ہفتوں سے جاری لڑائی کے بعد حاصل ہوئی ہے۔ فلوجہ کو داعش سے آزاد کرانے کے لیے آپریشن کا آغاز مئی کے آخر میں ہوا تھا۔

حیدر العبیدی کی طرف سے جمعہ 17 جون کو بتایا گیا تھا کہ عراقی فوجی شہر کے 80 فیصد حصے کا کنٹرول سنبھال چکے ہیں جب کہ داعش کے جنگ جو شہر کے شمالی حصے کے چار علاقوں میں جمع ہو چکے ہیں۔

فلوجہ شہر پر قبضے کے بعد عراقی فوج نے موصل شہر کی جانب بھی پیش قدمی شروع کر دی ہے
فلوجہ شہر پر قبضے کے بعد عراقی فوج نے موصل شہر کی جانب بھی پیش قدمی شروع کر دی ہےتصویر: DW

عراق کے مغربی صوبہ انبار میں داعش کے اس آخری مضبوط گڑھ سے اس دہشت گرد گروپ کو نکال باہر کرنے کے سلسلے میں یہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔ اگر فلوجہ کو مکمل طور پر داعش سے چھڑا لیا جاتا ہے تو پھر موصل وہ واحد بڑا شہر رہ جائے گا جو داعش کے قبضے میں ہو گا۔

داعش نے 2014ء کی ابتدا میں فلوجہ شہر پر قبضہ کیا تھا۔ یہ پہلا بڑا عراقی شہر تھا جو داعش کے قبضے میں چلا گیا تھا۔ فلوجہ کو داعش سے چھڑانے کے لیے جاری آپریشن کے دوران زمینی فورسز کو امریکی اتحادیوں اور عراقی ایئر فورس کی مدد بھی حاصل رہی۔

دوسری طرف فلوجہ شہر پر قبضے کے بعد عراقی فوج نے موصل شہر کی جانب بھی پیش قدمی شروع کر دی ہے۔ عراقی وزیردفاع خالد العبیدی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ فلوجہ شہر کا زیادہ تر حصہ اب سرکاری فوج کے کنٹرول میں ہے، جب کہ موصل شہر کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ خالد العبیدی نے بتایا کہ نینوا صوبے کی آزادی کے لیے عسکری آپریشن کا دوسرا حصہ شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب سرکاری فوج قیارہ کے علاقے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے، جہاں سے موصل کے خلاف بڑی عسکری کارروائی شروع کی جائے گی۔