1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فرینکفرٹ بک فیئر‘ اور کتابوں کا مستقبل

زبیر بشیر9 اکتوبر 2013

دنیا کا سب سے بڑا کتاب میلہ پوری سج دھج کے ساتھ فرینکفرٹ میں شروع ہو گیا ہے۔ امسالہ میلے میں روایتی کتب ناشران کے ساتھ ساتھ ای بُکس کمپنیوں کی بھرپور شمولیت نے یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ روائتی کتابوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

https://p.dw.com/p/19wSS
تصویر: Reuters

فرینکفرٹ میں منعقد ہونے والا یہ کتاب میلہ نو تا تیرہ اکتوبر جاری رہے گا۔ اس میلے کی اہم بات روایتی کتب ساز اداروں اور ای ٹیک کمپنیوں کے درمیان پیدا ہونے والی مقابلے کی نئی فضا ہے۔ میلے میں جہاں بڑے بڑے پبلشرز اپنی کتب کے ساتھ موجود ہیں وہیں ایپل، گوگل اور ایمزون جیسے ای ٹیکنالوجی کے بڑے ادارے بھی اپنی بھرپور موجودگی اور اہمیت کا احساس دلا رہے ہیں۔

فرینکفرٹ کتاب میلے کے ڈائریکٹر یُرگن بوس کے مطابق’’ اب پرانی اور نئی، طبع شدہ اور ای بُکس، اینالوگ اور ڈیجیٹل کتابوں میں کوئی فرق نہیں رہ گیا۔ لوگ صرف اچھی چیز پڑھنا چاہتے ہیں۔‘‘

Deutschland Brasilien auf der Frankfurter Buchmesse 2013
اس میلے میں مسقبل کے اہم چیلنجز کو بھر پور اندز میں موضوع بنایا گیا ہےتصویر: DW/J. Kürten

یُرگن بوس نے مزید کہا کہ ایمزون، گوگل اور ایپل جیسے ادارے ’’ٹیکنالوجی کے جادوگر تو ہیں، پبلشرز نہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ روایتی پبلشرز کو اپنی قاری تک پہنچنے کے لیے خود کو تکنیکی اعتبار سے بہتر بنانا ہوگا اور نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہوگا۔ ’’ تکنیکی معیارات بنیادی چیز ہیں، انہیں لوگوں کی ضروریات اور خدمت کے لیے بہتر بنایا جانا چاہیے۔ اب اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔‘‘

اس میلے میں 100 ممالک سے 7300 نمائش کنندگان شریک ہیں۔ پانچ روزہ میلے میں تین ہزار سے زائد مخلتف نوعیت کی تقریبات بھی منعقد ہوں گی۔ اس دوران تین لاکھ کے قریب لوگوں کی آمد متوقع ہے۔

میلے کی ترجمان کاٹیا بوہنے کا کہنا تھا کہ اسمارٹ فوننز کے متعارف ہونے کے بعد ڈیجیٹل اشاعت کی دنیا بہت وسیع ہوگئی ہے۔ ڈیجیٹل کتابیں تو ایک ابتدا تھیں۔ نئی ٹیکنالوجیز کی بدولت اب بہت سی راہیں کھل چکی ہیں، لوگ اپنی کتب خود شائع کرسکتے ہیں۔ ایسی تعلیمی ای کتب موجود ہیں جو فوری طور پر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس وقت تھری ڈی کتب کی بھرمار ہے۔ اب آپ کو دکانوں پر جانے کی ضرورت نہیں، کتب انٹرنیٹ پر با آسانی خریدی جا سکتی ہیں۔

Frankfurter Buchmesse 2008
پانچ روزہ میلے میں تین ہزار سے زائد مخلتف نوعیت کی تقریبات بھی منعقد ہوں گیتصویر: Frankfurter Buchmesse/Peter Hirth

میلے میں شریک ناشران، مصنفین اور فروخت کنندگان کے میلے کے اہم موضوعات کے حوالے سے اپنے اپنے خیالات ہوں گے تاہم اس میلے میں مسقبل کے اہم چیلنجز کو بھر پور اندز میں موضوع بنایا گیا ہے۔ امسالہ میلے کے اہم موضوعات یہ ہیں: آن لائن ٹریڈنگ کے چیلنجز، روائتی کتب کی فروخت میں کمی اور بک سٹورز کا مستقبل، اور انٹرنیٹ کمپنیوں کی جانب سے ڈیجیٹل کتب کی اشاعت، مواقع اور چیلنجز۔

میلے کے منتظمین نے پینگوئن اور رینڈم ہاؤس کے انضمام کی مثال دیتے ہوئے روایتی پبلشرز کو ٹیک کمپنیوں کے غلبے سے خبردار کیا ہے۔ میلے میں پبلشنگ کے کاروبار سے وابستہ افراد کی توجہ اس طرف مبذول کروانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اب قاری کس طرح کتب بینی کرنا چاہتا ہے اور اسے کس طرح کی کتب چاہیں۔