1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس میں سرکسوں میں جنگلی جانوروں کے استعمال پر پابندی

19 نومبر 2021

فرانسیسی پارلیمان نے جنگلی جانوروں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق ایک نیا قانون منظور کر لیا ہے۔ اس قانون کے تحت سفری سرکسوں میں استعمال کے لیے جنگلی جانوروں کو خریدنا، پالنا یا فروخت کرنا غیر قانونی ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/43DyV
Frankreich | Zirkus währen Coronavirus
تصویر: Daniel Cole/AP Photo/picture alliance

پیرس میں فرانسیسی پارلیمان نے جمعرات 18 نومبر کے روز جانوروں کے حقوق  سے متعلق ایک نئے اور وسیع تر قانون کی منظوری دے دی۔ اس قانون کی مدد سے کسی بھی سرکس کے دوران نہ صرف جنگلی جانوروں کا استعمال ختم ہو جائے گا بلکہ اس میں جانوروں سے بدسلوکی پر سخت سزاؤں کا تعین بھی کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایسی قانون سازی پر بحث 2020ء سے جاری تھی۔ نئے قانون  کا نفاذ 2024ء سے ہو گا اور تب سرکسوں میں شیر، ٹائیگر اور ریچھ جیسے جانوروں کی پرفارمنس پر پابندی لگ جائے گی۔

اس قانون کے مطابق آئندہ سات برس کے اندر بتدریج ایسے جنگلی جانوروں کو نجی تحویل میں رکھتے ہوئے ان کی ملکیت بھی ممنوع ہو جائے گی۔ مزید یہ کہ اسی قانون کے تحت ٹیلی وژن پروگراموں، نائٹ کلبوں اور نجی پارٹیوں میں جنگلی جانوروں کے استعمال کے ساتھ ہی ان کی کھال کے تجارتی حصول کے لیے فارمنگ بھی غیر قانونی ہو گی۔

نئے قانون میں جنگلی جانوروں سے بدسلوکی کی سزا اور جرمانے میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے اور اب ایسے جرائم کے مرتکب افراد کے لیے پانچ برس تک کی سزائے قید اور 85 ہزار ڈالر کے برابر تک جرمانہ بھی ممکن ہو گئے ہیں۔

اب اگر کوئی شخص کوئی پالتو جانور خریدنا چاہتا ہو، تو اس کو بھی اپنے اس فیصلے پر غور کرنے کے لیے ایک ہفتہ انتظار کرنا ہو گا تاکہ اس طرح عام شہریوں میں اس رجحان کا تدارک بھی کیا جا سکے کہ اپنے پالتو جانوروں کو اچانک لاوارث چھوڑ دیں۔

Brigitte Fuzellier
تصویر: Getty Images/AFP/N. Duarte

سرکسوں کے مالکان ناخوش

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کی جماعت ’ریپبلک آن دا موو‘ نے جانوروں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق اس نئے قانون کو ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔

اس حوالے سے ایک عوامی جائزے سے یہ پتہ بھی چلتا ہے کہ فرانسیسی باشندوں کی اکثریت سرکسوں میں  جنگلی جانوروں کے استعمال پر پابندی کی حامی ہے۔ فرانس میں درجنوں قصبے اور متعدد شہر اپنے طور پر ایسی پابندیاں پہلے ہی لگا چکے ہیں۔

تحفظ حقوق حیوانات کے حوالے سے حالیہ برسوں میں یورپ بھر میں رائے عامہ مجموعی طور پر تبدیل ہوئی ہے۔ یورپی عوام کی اکثریت اب سرکس شوز میں جنگلی جانوروں سمیت جانوروں کے استعمال کے خلاف ہے۔

سن 2017 میں ایک ٹائیگر ایک فرانسیسی سرکس سے فرار ہو گیا تھا، جس کے بعد اس کے مالک نے اسے پیرس کی ایک گلی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ فرانس میں ایک سرکس کے مالک اور تفریحی پرفارمنس کے لیے جانوروں کی تربیت کرنے والے ماہر ولیم کیروچ نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی اس نئے قانون کے خلاف عدالت میں بھی جائیں گے اور اس کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔

فرانس میں نجی ملکیت میں کام کرنے والی سرکسوں کی تعداد تقریباﹰ 120 ہے۔ ولیم کیروچ کہتے ہیں، ’’یہ قانون سازی ایسے ہی ہے، جیسے کسی معاملے میں بالکل من مانی کی جائے۔ ہماری سرکس میں جانوروں سے برا سلوک بالکل نہیں کیا جاتا۔‘‘

ص ز / م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)

سرخ کانوں والے کچھوے مقامی جانوروں کے لیے خطرہ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں