1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فارک باغیوں نے فائر بندی کا اعلان کر دیا

20 نومبر 2012

فارک باغیوں نے يکطرفہ طور پر دو مہينوں کے ليے فائر بندی کا اعلان کيا ہے۔ لاطينی امريکی ملک کولمبيا کی حکومت اور بائيں بازو کے فارک باغيوں کے درميان امن مذاکرات کا دوسرا مرحلہ پير سے کيوبا میں جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/16m34
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق فارک باغيوں کی جانب سے فائر بندی کا اعلان پير کے روز بگوٹا حکومت کے ساتھ مذاکرات کے آغاز پر کيا گيا۔ اس بارے ميں بات کرتے ہوئے ريوليوشنری آرمڈ فورسز آف کولمبيا يا فارک باغیوں کے وفد کے سربراہ آئيون مارکوئيز نے مذاکرات کے آغاز سے قبل بتايا، ’ليڈر شپ نے سرکاری افواج کے خلاف تمام عسکری کارروائيوں کو ترک کر دينے کے احکامات جاری کر ديے ہيں‘۔ مارکوئيز کے بقول يہ فائر بندی منگل سے شروع ہو رہی ہے اور اگلے سال بيس جنوری تک اس پر عمل جاری رہے گا۔ فارک باغیوں کے مطابق اس اقدام کا مقصد مذاکراتی عمل کے ليے مثبت ماحول پيدا کرنا ہے۔

دوسری جانب کولمبيا کے وزير دفاع نے اس عارضی فائر بندی کو مسترد کر ديا ہے۔ قبل ازيں کولمبيا کے صدر يوآن مينويل سينٹوس اور حکومتی مذاکرات کاروں کے سربراہ ہمبرٹو ڈی لا کيلے يہ کہہ چکے تھے کہ حکومت فارک باغیوں کے ساتھ امن مذاکرات کے دوران بھی فوجی کارروائياں جاری رکھے گی۔

کيوبا کے دارالحکومت ہوانا ميں پیر سے شروع ہونے والے ان مذاکرات کے افتتاحی روز فريقين نے اميد ظاہر کی تھی کہ کئی دہائيوں سے جاری اس تنازعے، جس ميں ہزاروں افراد کی جانيں ضائع ہو چکی ہيں، کا حل قريب ہے۔

ہمبرٹو ڈی لا کيلے نے کيوبا روانگی سے قبل بتايا تھا کہ مکالمت کا يہ مرحلہ قريب دس دن تک جاری رہے گا، جس کے اختتام پر اگلے مرحلے کی حتمی تاريخوں کا اعلان کيا جائے گا۔ انہوں نے يہ بھی بتايا کہ صدر سينٹوس کی حکومت کولمبيا ميں پائیدار امن کا قيام چاہتی ہے۔ اس موقع پر حکومتی مذاکرات کار نے مزيد بتايا، ’بات چيت کے عمل کے بعد فارک باغیوں کو ايک سياسی جماعت ميں تبديل کيا جا سکتا ہے‘۔

FARC لاطينی امريکا کا سب سے بڑا باغی گروہ ہے
FARC لاطينی امريکا کا سب سے بڑا باغی گروہ ہےتصویر: picture-alliance/dpa

کولمبيا کی حکومت اور فارک باغيوں کے درميان مذاکرات کے اس تازہ ترين سلسلے کا آغاز گزشتہ مہينے يورپی ملک ناروے سے شروع ہوا تھا، جہاں قريب دس سال کے عرصے کے بعد فريقين امن کے قيام کے ليے جمع ہوئے۔ سن 1984ء کے بعد سے کولمبیا حکومت اور فارک باغیوں کے درمیان مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام کی یہ چوتھی کوشش ہے۔ اس مسئلے کو لاطینی امریکا کا سب سے پرانا تنازعہ بھی کہا جاتا ہے۔ اب تک اس تنازعے میں دو لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ اس مرتبہ ناروے اور کیوبا ان مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

نيوز ايجنسی اے ايف پی کے مطابق FARC لاطينی امريکا کا سب سے بڑا باغی گروہ ہے، جس کی بنياد سن 1964 ميں رکھی گئی تھی۔ اس وقت اس تنظيم ميں قريب نو ہزار جنگجو شامل ہيں۔ فارک باغیوں نے کولمبيا ميں زمين کے تنازعے کی وجہ سے ہتھيار اٹھائے تھے۔ واضح رہے کہ امریکا اور یورپی یونین نے فارک باغیوں کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

(as /ia (AFP, Reuters