1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فائر بندی کی تردید، طالبان کے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک

23 نومبر 2011

آج بدھ کو علی الصبح اسلامی عسکریت پسندوں نے پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے تیس کلو میٹر دور واقع دربن کلاں نامی علاقے میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13FCg
تصویر: DW

گزشتہ روز کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کے ایک قریبی کمانڈر کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ اس انتہا پسند گروہ نے امن مذاکرات کی خاطر یکطرفہ طور پر ملک بھر میں فائر بندی کا اعلان کیا ہے۔ تاہم آج بدھ کو خبر رساں ادارے اے پی نے طالبان باغیوں کے ایک ترجمان کے حوالے سے اس بیان کی تردید کر دی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بدھ کی صبح سورج طلوع ہونے سے قبل مسلح جنگجوؤں نے اس پولیس اسٹیشن پر راکٹ اور دستی بموں سے حملہ کیا۔ اس حملے کے نتیجے میں کم ازکم سات پولیس اہلکار زخمی بھی ہو گئے۔ پاکستانی طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

NO FLASH Pakistan Hakimullah Mehsud und Anhänger
خبر رساں ادارے اے پی نے طالبان باغیوں کے ایک ترجمان کے حوالے سےفائر بندی کی تردید کی ہےتصویر: picture alliance/dpa

ضلعی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار سہیل خالق نے بتایا، ’مسلح حملہ آوروں کی کارروائی کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار مارے گئے جبکہ دیگر سات زخمی ہو گئے‘۔

سہیل خالق کے بقول حملہ آوروں کی تعداد قریب ایک درجن تھی، ’ان کی تعداد دس تا بارہ تھی۔ وہ گاڑیوں میں سوار ہو کر آئے تھے اور ان کے پاس راکٹ اور دستی بم بھی تھے۔ انہوں نے حملے کے دوران فائرنگ بھی جاری رکھی‘۔

بتایا گیا ہے کہ حملہ آور بعد ازاں انہی گاڑیوں میں بیٹھ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ حملے کے وقت پولیس اسٹیشن پر موجود ڈیوٹی افسر نیاز احمد نے بھی اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔

پاکستان میں تحریک طالبان امریکہ نواز حکومت کے مخالف ہے۔ یہ انتہا پسند گروہ جولائی 2007ء سے اب تک اپنی مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں کم ازکم 4700 افراد کو موت کے گھاٹ اتار چکا ہے۔

پاکستانی فوج اور تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی رہنما امن مذاکرات کی تردید کرتے ہیں۔ پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں یہ جنگجو گروہ اثرورسوخ رکھتا ہے اور وہاں اس طرح کی دہشت گردانہ کارروائیاں روز کا معمول سمجھی جاتی ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں