1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فائر بندی معاہدہ، ہزاروں افراد کی اپنے گھروں کو واپسی

30 مئی 2018

بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر کے شہریوں کے لیے پاک بھارت لائن آف کنٹرول پر فائر بندی امید کی کرن ثابت ہوئی ہے۔ اس اعلان کے بعد ہزاروں کشمیری افراد پاکستان کے سرحد کے قریب واقع اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2yd1N
Indien Kaschmir Nomadenvolk Bakarwal
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی زیر انتظام کشمیر کے قریب پچاس ہزار افراد نے فوجی شیلنگ والے علاقوں سے دور اسکولوں اور کالجوں میں عارضی طور پر رہائش اختیار کی ہوئی تھی۔ بھارتی سرکاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں میں سرحدی کشیدگی کے باعث بھارت میں بارہ افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔

پہاڑی علاقوں پر مشتمل کشمیر کا ایک حصہ پاکستان میں اور ایک بھارت میں ہے۔ دونوں ممالک کشمیر کو  اپنی سر زمین کا حصہ مانتے ہیں اور اس مسئلے پر یہ دو جنوبی ایشائی ممالک اب تک تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔ منگل کو ان دونوں ممالک کی افواج  نے 2003ء  میں طے پانے والے فائر بندی معاہدے پر مکمل عمل در آمد کا اعلان کیا تھا۔

پاکستانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں لکھا گیا ہے،’’کسی بھی صورت میں فائر بندی کا احترام کیا جائے گا اور معاملے کو حل کرنے کے لیے موجودہ طریقہء کار جیسے کہ ہاٹ لائن پر رابطہ کرنے اور مقامی کمانڈر لیول پر فلیگ میٹنگ کرنے جیسے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔‘‘

جموں وکشمیر کے عبدالیان گاؤں کا بچن لال گزشتہ دو ہفتے سے ایک کالج میں ساڑھے تین سو افراد کے ساتھ رہ رہا ہے۔ وہ اس فائر بندی کے اعلان سے زیادہ پر امید نہیں ہے۔ لال نے روئٹرز کو بتایا،’’یہ ہر سال فائر بندی معاہدے کی پاسداری کی بات کرتے ہیں لیکن عمل درآمد بہت کم ہوتا ہے۔ ہر مرتبہ لوگ مارے جاتے ہیں، مویشی بھی مارے جاتے ہیں اور ہم ان کیمپوں میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ہمیں یہ عارضی حل نہیں چاہیے، ہمیں تیس سال پہلے والا امن چاہیے۔‘‘

45 سالہ کسان چونی لال کو فکر ہے کہ وہ باسمتی چاول کی فصل وقت پر کاشت نہیں کر پائے گا۔ وہ کہتے ہیں کہ اس جیسے غریب کسان اس نقصان کو برداشت نہیں کر پائیں گے۔ چونی لال کا کہنا ہے،’’ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ ممالک امن قائم رکھیں گے۔‘‘

دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی اس سال فروری میں بڑھ گئی تھی جب بھارت نے پاکستان پر بھارتی فوجی کیمپ پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔  بھارت اسلام آباد پر عسکریت پسندوں کی تربیت کرنے اور انہیں لائن  آف کنٹرول کے پار بھیجنے کے الزامات عائد کرتا ہے، پاکستان مسلسل ان الزامات کو مسترد کرتا آرہا ہے۔

ب ج/ ا ا (روئٹرز)