1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غلطی سے ملک بدر افغان مہاجر جرمنی واپس پہنچ گیا

13 اگست 2018

گزشتہ ماہ جولا ئی میں غلطی سے ملک بدر کیے جانے والا  نوجوان افغان مہاجر  جرمنی واپس پہنچ گیا۔ جرمنی میں ’انتظامی غلطیوں‘ کی وجہ سے غلط ملک بدری کا یہ حالیہ واقعہ ہے۔ 

https://p.dw.com/p/334Wl
Abgeschobener Asylbewerber wieder in Deutschland
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Zinken

جرمن وفاقی پولیس کے مطابق غلطی سے ملک بدر کیا گیا افغان مہاجر  اتوار کے روز برلن پہنچ گیا۔ بیس سالہ افغان مہاجر کو گزشتہ ماہ کے آغاز میں جرمن شہر میونخ سے ایک چارٹر پرواز کے ذریعے 69  دیگر مہاجرین کے ساتھ ملک بدر کیا گیا تھا۔ اس نوجوان افغان شہری کی جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست زیر سماعت ہونے کے باوجود فیصلے سے قبل ہی جرمنی سے واپس افغانستان بھیج دیا گیا تھا۔ جرمن قوانین کے مطابق زیر سماعت درخواستوں کے حامل تارکین وطن کو ملک بدر نہیں کیا جاسکتا۔

غلطی سے ملک بدر کیے گئے افغان مہاجر کی جلد جرمنی واپسی

جرمن دارالحکومت برلن کے ہوائی اڈے ٹیگل پر آمد کے موقع  پر  شمالی جرمن نشریاتی ادارے سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس افغان مہاجر نصیب اللہ ایس  نے جرمن حکام کا شکریہ ادا کیا۔ ’امید کرتا ہوں کہ مجھے جرمنی میں رہائش کی اجازت دی جائے گی‘، نصیب اللہ نے کہا۔ واضح رہے جرمنی کے وفاقی ادارہ برائے مہاجرین و پناہ گزین نے اس افغان مہاجر کی شناخت کرنے میں غلطی کو ’انتظامی غلطی‘ کرار دیا تھا۔

Abgeschobener Asylbewerber wieder in Deutschland
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Zinken

جرمنی میں غلطی سے ملک بدری کے حالیہ واقعات

بن لادن کے سابق باڈی گارڈ کی جرمنی بدری کا معاملہ

اسامہ بن لادن کے سمیع  اے نامی ایک سابق باڈی گارڈ کو گزشتہ ماہ اُس کےآبائی وطن تیونس بھیج  دیا گیا تھا۔ مغربی جرمنی کی ایک عدالت کی جانب سے اس تیونس شہری کی ملک بدری کو غیر قانونی قرار دینے کے باوجو ملک بدر کیا گیا تھا۔ اب اس کیس پر اپیل کا فیصلہ اعلٰی انتظامی عدالت کرے گی۔

بن لادن کے سابق محافظ کی جرمنی بدری کا معاملہ پھر عدالت میں 

یوکرائن کی تارکین وطن بھی غلطی سے ملک بدر

یوکرائن کی شہر ڈونیتسک کی ایک شہری ’سویٹلانا کے‘ گزشتہ ماہ جرمنی سے ملک بدر کی گئی تھیں۔ سویٹلا نا بوڑھے افراد کی دیکھ بھال کے شعبے میں تربیت حاصل کررہی تھی جس کی وجہ سے عدلیہ نے ان کی ملک بدری کے فیصلے کو تبدیل کردیا۔ جرمن قوانین کے مطابق زیرِ تعلیم و تربیت تارکین وطن کو ملک بدر نہیں کیا جاسکتا۔

Indonesien Ahmet Bozoglan
تصویر: Getty Images/AFP/B. Ismoyo

ایغور پناہ گزین ’غلطی‘ سے واپس چین ملک بدر

بائیس سالہ چینی مسلمان نے جرمنی میں حکام کو سیاسی پناہ کی درخواست جمع کرائی تھی اور اس کا ابتدائی انٹرویو رواں برس اپریل میں ہونا تھا۔ تاہم بی اے ایم ایف کے حکام اس انٹرویو کے بارے میں غیر ملکیوں سے متعلق مقامی جرمن دفتر کو اطلاع دینا بھول گئے۔ اسی وجہ سے تین اپریل کے روز اس ایغور مسلمان شخص کو جرمنی سے ملک بدر کر کے بیجنگ بھیج دیا گیا۔

جرمنی: ایغور پناہ گزین ’غلطی‘ سے واپس چین ملک بدر

افغان سپاہی کی جرمنی واپسی

سن 2014 دسمبر میں چوبیس سالہ افغان ’حشمت اللہ ایف‘ کو جرمنی سے ملک بدری کے تین ماہ بعد افغانستان سے واپس بھیجا گیا تھا۔ جرمن واپسی کے بعد حشمت اللہ ایف نے بتایا کہ چونکہ وہ امریکی فورسز کے ساتھ بطور سپاہی کام کرچکا ہے لہٰذا افغانستان میں اس کی جان کو طالبان سے خطرہ تھا۔ بعد ازاں  جرمن عدلیہ کی جانب سے اس کو تین سال کے لیے رہائش اور کام کرنے کی اجازت دی گئی۔

’ملک بدری روکنے والی‘ ایلین