غزّہ سے اسرائیلی افواج کا انخلاء شروع
19 جنوری 2009اسرائیلی وزیرِ اعظم ایہود آلمرٹ کے مطابق اسرائیل غزّہ میں اپنی فوجیں مستقل طور پر نہیں رکھنا چاہتا ہے اور افواج کا انخلاء جلد از جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
دوسری جانب حمّاس کے رہنما اسمعیل حنیہ نے کہا ہے کہ غزّہ جنگ میں اسرائیل کو خدا کی جانب سے فتح نصیب ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزّہ جنگ میں اسرائیل اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
دوسری جانب مصر کے شہر شرم الشیخ میں اتوار کے روز یورپی اور عرب ممالک کے رہنماؤں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اسرائیل سے غزّہ سے افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ جلد ہی غزّہ کے لیے ایک بین الاقوامی امدادی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ مذکورہ اجلاس میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی شرکت کی۔
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور فلسطینی صدر محمود عبّاس نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل اور حمّاس کے درمیان جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اجلاس کی صدارت فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور مصری صدر حسنی مبارک نے مشترکہ طور پر کی۔ واضح رہے کہ مذکورہ اجلاس میں حمّاس اور اسرائیل کے نمائندوں کو شریک نہیں کیا گیا تھا۔ مصر نے حمّاس کے ساتھ علیحدہ بات چیت کی ہے۔
برطانیہ، جرمنی اور امریکہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مصر اور غزّہ کے درمیان ٹنلز کو بند کرنے کے لیے اسرائیل اور مصر کی امداد کریں گے۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ ان ٹنلز سےحمّاس عسکریت پسند اسلحہ حاصل کرتے ہیں۔