غربت کا خاتمہ، اقوام متحدہ کا ہدف برائے ہزاریہ
14 جنوری 2009بیسویں صدی سائنسی و تمدنی ترقی کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی آگاہی اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے تاریخ انسانی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اقوام عالم کی کوششوں کے باوجود دنیا میں غربت ، تعلیم، صحت اور ماحولیاتی مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر ایسے کئی مسائل تھے جو نہ صرف پچھلی صدی میں دنیا بھر کودرپیش تھے بلکہ آج بھی ہیں۔ لہذا نو برس قبل جب تاریخ انسانی نے عیسوی کیلنڈر کے حساب سے تیسرے ہزاریے میں قدم رکھا تو اقوام عالم نے ان مسائل کے حل کے لئے ایک مربوط اور مشترکہ کوشش کا فیصلہ کیا۔
بعد ازاں اسی اعلانیے کو بنیاد بناتے ہوئے سال 2001 میں اقوام متحدہ نے مشترکہ کوششوں کے ذریعے 2015 تک آٹھ بڑے مسائل سے نجات دلانےکے لئے اہداف مقرر کئے۔ ان اہداف کو ہزاریہ اہداف یا میلینیئم گولز کا نام دیا گیا۔
انہی آٹھ اہم اہداف کے حوالے سے ہم نے اپنے ہفتہ وار فیچر پروگرام صبح نو کی سیریز ترتیب دی ہے۔ اس سیریز کے آج کے پہلے پروگرام میں ہم غربت کے حوالے سے بات کریں گے۔ اور دیکھیں گے کہ پاکستان میں غربت کی موجودہ صورتحال کیا ہے اور طے شدہ ہدف کے مطابق سال 2015 تک اسکے خاتمے کے کس قدر امکانات ہیں۔
اس پروگرام میں پاکستان میں غربت کی صورتحال پر ایک رپورٹ شامل ہے۔ اسکے علاوہ ہم ماہر معاشیات اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ Applied Economics کے پروفیسر ڈاکٹر اختر عبدالحئی سے بھی اسی حوالے سے بات کریں گے۔
اقوام متحدہ کے میلینیئم گولزکے تحت پاکستان نے سال 2015 تک غربت میں پچاس فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا تھا۔ مگر اسکے برعکس گزشتہ سالوں میں غربت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ غربت کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ خاص طور پچھلے سال سے دنیا بھر میں جاری اقتصادی بحران نے اس صورتحال کو مزید گھمبیربنادیا ہے۔
دنیا بھر میں گزشتہ سال سے جاری اقتصادی بحران کے باعث پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں غربت کے خاتمے کےلئے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ان حالات میں پاکستان میں غربت کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنا ممکن ہوگا؟ یہ جاننے کے لئے ہم نے کراچی یونیورسٹی کے اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سنٹر کے جوائنٹ ڈائریکٹر اور ماہر معاشیات پروفیسر اختر عبدالحئی سے رابطہ کیاتو انہوں نےپاکستان میں غربت کے خاتمے کے لئے کی جانی والی کوششوں کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔