عسکریت پسندوں سے جھڑپ، بھارتی کرنل ہلاک
23 جون 2010عسکریت پسندوں اور بھارتی آرمی کے درمیان یہ جھڑپ منگل کو لولاب وادی میں ہوئی تھی، جو سرینگر کے شمال سے 100 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس جھڑپ میں آرمی کی راشٹریا رائفلز کے کرنل نیراج سود شدید زخمی ہوگئے تھے۔ کرنل نیراج کو فوری طور پر ایک مقامی ہسپتال میں داخل کردیا گیا تھا، جہاں وہ منگل کی رات انتقال کر گئے۔
کرنل سود 2010 میں عسکریت پسندوں کے ساتھ اب تک ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے سب سے اعلٰی بھارتی آرمی آفیسر ہیں۔ بھارتی آرمی نے متاثرہ علاقے میں آرمی کی اضافی نفری بھیج دی ہے تاکہ حملہ آوروں کا سراغ لگایا جا سکے۔
منگل کو بھارتی آرمی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اُس نے لشکرِ طیبہ کے ایک مبینہ کمانڈر کو کپواڑہ ڈسٹرکٹ میں جھڑپ کے دوران ہلاک کردیا تھا۔ بھارتی آرمی کے مطابق اس کمانڈر کا شمار عسکریت پسند گروپ کے اہم لوگوں میں ہوتا تھا۔
حالیہ برسوں میں کشمیر میں عسکریت پسندی کمزور ہوئی ہے لیکن اِس کے باوجود بھارتی فوج کے حکام کا کہنا ہے کہ سینکڑوں عسکریت پسند پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں داخل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس ممکنہ داخلے کی صورت میں عسکریت پسندی میں گھری وادیء کشمیر میں حالات مزید خراب ہونے کے امکانات ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق 1980ء کی دہائی سے لے کر اب تک کشمیرمیں عسکریت پسند تحریک کی وجہ سے ہزاروں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
کشمیر کا متنازعہ علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے۔ نئی دہلی کا الزام ہے کہ بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں اسلام آباد جنگجوؤں کی مدد کر رہا ہے۔ پاکستان ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا رہا ہے۔ اسلام آباد ان عسکریت پسندوں کو حریت پسند تصور کرتا ہے۔
رپورٹ: عبدالستار
ادارت: کشورمصطفیٰ