1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی کی تاریخی مسجد کے منہدم مینار پھر بلند ہوں گے

16 دسمبر 2018

عراق میں اس تاریخی مسجد کی تعمیر نام کا کام شروع کر دیا گیا ہے، جسے دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جہادیوں نے تباہ کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3ADYz
Irak Grand Al-Nuri-Moschee in Mosul
تصویر: picture-alliance/Photoshot/K. Dawood

شمالی عراقی شہر موصل میں یہ مسجد داعش کے جہادیوں نے گزشتہ برس اس وقت تباہ کر دی تھی، جب وہ عراقی فورسز کا مقابلہ کر رہے تھے۔ النوری مسجد کو ان جہادیوں نے بارود سے اڑا دیا تھا۔

داعش کا نشانہ بننے والوں کی 200 اجتماعی قبریں

داعش کا قبضہ ختم ہونے کے بعد موصل میں ریڈیو مقبول

بارہویں صدی عیسوی کی اس مسجد کی تعمیر نو میں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے ثقافت یونیسکو بھی مدد کر رہا ہے، جب کہ متحدہ عرب امارات نے بھی اس مسجد کی تعمیر کے لیے پچاس ملین ڈالر ادا کیے ہیں۔

اتوار کے روز اس مسجد کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے سنی عراقی حکومتی عہدیدار عبدالطیف الحمیم نے کہا کہ اس مسجد کے منہدم ہونے والے میناروں کو دبارہ سے تعمیر کیا جائے گا۔

عراقی تعمیراتی ٹیموں کے علاوہ متعدد غیرملکی کمپنیاں بھی تعمیرِ نو کی اس کاوش میں ساتھ ساتھ ہیں۔ نینیوا صوبے کے گورنر نواف العقوب کے مطابق مقامی اور غیرملکی اداروں کے اشتراک سے اس مسجد کے میناروں کو دوبارہ بلند کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ النوری مسجد ہی میں سن 2014ء میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے خودساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا۔ البغدادی پہلی اور آخری مرتبہ اسی مسجد میں عوامی سطح پر دکھائی دیے تھے۔ اس مسجد میں البغدادی کا یہ خطاب اس نام نہاد ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی جانب سے بعد میں بھی اس گروہ کے زیراثر چلنے والی ویب سائٹس پر موجود رہا تھا۔

سن 2014ء میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے موصل پر قبضہ کیا تھا، تاہم گزشتہ برس جولائی میں عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے اس شہر سے داعش کے جنگجوؤں کی پسپائی اور عراقی فورسز کی فتح کا اعلان کیا تھا۔ اس شہر پر قبضے کے لیے عراقی فورسز کو نو ماہ کا عرصہ لگا تھا۔

Irak Kampf um Mosul
تصویر: Reuters/E. De Castro

گزشتہ برس دسمبر میں بغداد حکومت نے عراق بھر میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف مکمل فتح کا اعلان کیا تھا۔ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف عسکری آپریشن میں عراقی فورسز کی مدد امریکی قیادت میں بین  الاقوامی عسکری اتحاد کے فضائی حملوں کے تناظر میں ممکن ہوئی تھی، جو تین برس سے زائد عرصے تک جاری رہے۔

ع ت، الف الف (ڈی پی اے، اے ایف پی)