1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'عالمی سطح پر مہاجر بچوں کی نصف تعداد اسکول جانے سے محروم ‘

29 اگست 2018

اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين یو این ایچ سی آر کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں مہاجر بچوں کی نصف تعداد تعلیم کی سہولت سے محروم ہے۔ عالمی ادارے نے اس مسئلے کا باقاعدہ حل نکالے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/33ydQ
Libanon Flüchtlinge aus Syrien
تصویر: picture-alliance/Photoshot/B. Jawich

یو این ایچ سی آر کی انتیس اگست بروز بدھ جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملکوں میں جاری تنازعات اور شورشوں کے سبب اسکول جانے سے محروم مہاجر بچوں کی تعداد چار ملين سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ تعداد عالمی سطح پر نابالغ مہاجرين يا بچوں کی تعداد کا تقریباﹰ نصف ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے اس وقت دنیا بھر میں اسکول جانے کی عمر والے کُل سات اعشاریہ چار ملین مہاجر بچے ہیں، جن میں بے گھر فلسطینی بچے شامل نہیں ہیں۔

ان میں سے محض اکسٹھ فیصد ہی پرائمری اسکول تک تعلیم حاصل کر پاتے ہیں۔ ہائی اسکول جانے والے بچوں کی تعداد مزید کم ہے۔

ایک طرف جہاں چوراسی فیصد دوسرے تمام بچے سیکنڈری سطح کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں وہیں اس سہولت سے صرف تیئس فیصد مہاجر بچے بہرہ مند ہو پاتے ہیں۔

Libanon, Taalabaya: Syrische Kinder im Englischunterricht
تصویر: picture-alliance/AP Photo/H. Ammar

گزشتہ برس اسکولوں میں نصف ملین مہاجر بچوں کا اندراج کیا گیا تھا۔ تارکین وطن کی بڑھتی تعداد کے سبب تمام تر کوششوں کے باوجود اسکول جانے والے مہاجر بچوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہو سکا۔

مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فيلیپو گراندی کا کہنا ہے کہ مہاجر بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر رقوم کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ مہاجرت کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب اینجیلینا جولی کا کہناہے کہ جیسے جیسے مسئلہ شدید ہوتا جا رہا ہے، اقوام عالم کو اس سے منہ چھپانے کی نہیں بلکہ آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ص ح/ ع ا/ نیوز ایجنسی