1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عارضی تحفظ کے حامل نیپالی باشندے اپنے ملک واپس جائیں، امریکا

27 اپریل 2018

امریکی حکومت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سن دو ہزار پندرہ میں نیپال میں آئے شدید زلزلے کے بعد امریکا میں عارضی تحفظ حاصل کرنے والے نو ہزار نیپالی باشندوں کو آئندہ برس جون تک اپنے ملک واپس جانا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/2wnsX
USA Einwanderungspolitik
تصویر: Reuters/L. Elliott

امریکا میں ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزارت نے کہا ہے کہ ایک جائزے کے مطابق نیپال میں زلزلے کی تباہ کاریوں سے پیدا شدہ صورت حال میں واضح بہتری آئی ہے جس کے باعث عارضی تحفظ کی حیثیت دینے کا جواز باقی نہیں رہتا۔

ہوم لینڈ وزارت کی سکریٹری کرسٹین نیلسن نے ایک بیان میں کہا،’’ سن 2015 کے زلزلے کے بعد سے نیپال کی صورت حال میں واضح بہتری آئی ہے۔ اس کے علاوہ سن 2016 کے جائزے کے مطابق زلزلے کے بعد نیپال میں تیزی سے تعمیرات  ہوئی ہیں اور بحالی دیکھنے میں آئی ہے۔ اب نیپال اپنے شہریوں کی مناسب دیکھ بھال کر سکتا ہے۔‘‘

بیان کے مطابق عارضی تحفظ کے حامل نیپالی باشندوں کو چوبیس جون سن دو ہزار انیس تک واپس جانا ہو گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر قانونی مہاجرت کے خلاف سخت موقف اختیار کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں عارضی پناہ رکھنے والے مختلف شہریتوں کے حامل ایسے افراد کو بھی اُن کے ملکوں میں واپس بھیجنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں جہاں قدرتی تباہ کاریوں کے بعد صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔

امسال جنوری میں سلوا ڈور کے قریب دو لاکھ باشندوں کو امریکی حکومت کی جانب سے اٹھارہ ماہ میں اپنے ملک واپس جانے کے لیے اٹھارہ ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔

گزشتہ برس نومبر میں امریکا میں عارضی تحفظ کے حامل ہیٹی کے انسٹھ ہزار باشندوں کو بھی ڈیڑھ سال کی مدت میں اپنے ملک واپس جانے کو کہا گیا تھا۔

ص ح/ اے ایف پی