1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طبیعات کا نوبل انعام فلکیاتی دریافتوں کے نام

6 اکتوبر 2020

رواں برس کا نوبل انعام برائے طبیعیات تین ماہرین فلکیات کے درمیان تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان سائنس دانوں نے بلیک ہولز سے متعلق نہایت اہم دریافتیں کیں۔

https://p.dw.com/p/3jV01
Schwarzes Loch im Dreifachsystem HR 6819
تصویر: picture-alliance/AP/ESO/L. Calçada

منگل کے روز رائل سویڈیش اکیڈمی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں برس کا نوبل انعام برائے طبیعیات برطانوی ماہر ریاضی و نظری طبیعیات راجر پینروز کے ساتھ ساتھ جرمن سائنس دان رائن ہارڈ گینسل اور امریکی سائنس دان اینڈریا گیز کے درمیان تقسیم کیا جائے گا۔ ان تینوں سائنس دانوں نے نظریہ عمومی اضافیت (جنرل تھیوری آف ریلیٹیویٹی) کے تحت بلیک ہولز کی تخلیق سے متعلق غیرمعمولی دریافتیں کی۔ سویڈیش اکیڈمی کے مطابق انعامی رقم کا نصف راجر پینروز کو دیا جائے گا جبکہ بقیہ نصف رقم  رائن ہارڈ گینسل  اور اینڈریا گیز میں تقسیم کیا جائے گا۔

طب کا نوبل انعام: کالے یرقان کا وائرس تلاش کرنے والوں کے نام

جرمن کتابی صنعت کا امن انعام بھارتی معیشت دان امرتیا سین کے نام

سویڈش اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل گوران کے ہینسن نے بتایا کہ جرمن سائنس دان رائن ہارڈ گیسل اور امریکی طبیعیات دان اینڈریا گیز کو یہ انعام ملکی وے کہکشاں میں سپر میسیو بلیک ہول کی دریافت پر دیا جائے گا۔ یہ بات اہم ہے کہ نظری اعتبار سے ایک طویل عرصے سے یہ بات مسلمہ ہے کہ کہکشاؤں کے مرکز میں ایک بہت بڑ ا بلیک ہول موجود ہوتا ہے، جس کے گرد لاکھوں ستارے غیرمعمولی رفتار سے حرکت کرتے ہیں۔ سائنسدانوں نے کچھ عرصہ قبل ملکی وے کے مرکز میں موجود بلیک ہول کی ایک تصویر بھی بنائی تھی۔

واضح رہے کہ یہ نہایت عام سی بات ہے کہ نوبل انعام ان کئی سائنس دانوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جو ایک سے شعبے میں تحقیق کرتے ہیں۔ گزشتہ برس کا نوبل انعام کینیڈین نظری طبیعیات دان جیمز پیبلز اور سوئس خلانوردوں  مِشیل مائر اور ڈیڈیئر کیلوس کو مشترکہ طور پر دیا گیا تھا۔ ان سائنس دانوں نے نظام شمسی کے باہر کی جانب ایک سیارے کا سراغ لگایا تھا۔

نوبل انعام میں ایک سونے کا تمغہ اور دس ملین سویڈش کرونر (گیارہ لاکھ ڈالر) کی رقم دی جاتی ہے۔ یہ انعام ایک سو چوبیس برس قبل سویڈش موجد الفریڈ نوبل کے نام سے شروع کیا گیا تھا۔