1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کا کورونا ویکسینیشن مہم کی حمایت کا اعلان

27 جنوری 2021

افغان طالبان نے منگل کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی مہم کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کے لیے جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان کو 112 ملین ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3oTSt
Afghanistan Corona-Pandemie
تصویر: Wakil Kohsar/Getty Images/AFP

یہ امداد عالمی ادارہ صحت کے کووکس پروگرام کے توسط سے دی جائے گی۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ ستمبر سے طالبان باغیوں اور حکومت کے مابین امن مذاکرات جاری ہیں تاہم ملک میں تشدد بدستور پایا جاتا ہے اور آئے دن دہشت گردانہ حملوں کے واقعات انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بنتے رہتے ہیں۔

دریں اثناء عسکریت پسند گروپ تحریک طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے روئٹرز کو بتایا کہ طالبان ویکسینیشن ڈرائیو کی'' مدد اور اسے سہولت‘‘ فراہم کریں گے۔ افغانستان میں یہ مہم صحت کے مراکز کے تعاون سے چلائی جائے گی۔ حکومتی اہلکاروں کا خیال ہے کہ طالبان باغی کورونا ویکسینیشن کی ٹیموں کو نشانہ نہیں بنائیں گے کیونکہ کورونا ویکسینیشن ٹیم گھر گھر جا کر ویکسین نہیں لگائے گی۔

افغانستان کے صحت کے شعبے سے منسلک ایک عہدیدار نے بتایا کہ مالی اعانت کا اعلان کرتے ہوئے اس پروگرام کے تحت ملک کی 38 ملین کی آبادی کے 20 فیصد کو ویکسین فراہم کی جا سکے گی۔

Afghanistan Corona-Pandemie
لویا جرگہ کے ایک رکن کا کووڈ ٹیسٹ۔تصویر: Wakil Kohsar/Getty Images/AFP

کووکس پروگرام

کوووکس پروگرام دراصل ویکسینیشن کی ایک عالمی اسکیم ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف غریب اور متوسط آمدنی والے 91 ممالک میں اس اسکیم کی مدد سے اس سال کے اختتام تک کم از کم 2 بلین ویکسین کی خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔

افغانستان کے نائب وزیر صحت وحید مجروح نے صحافیوں کو اس ویکسین مہم کے بارے میں بتایا کہ اسے لگانے میں چھ ماہ لگیں گے اور یہ کہ افغان حکام ویکسین کے حصول  کے لیے بہت  پہلے سے بات چیت کر رہے تھے۔ 

افغانستان میں کورونا کے اعداد و شمار

افغانستان میں 54 ہزار 8 سو سے زائد انفیکشنز کا اندراج ہو چُکا ہے جبکہ کورونا سے پیدا ہونے والی مہلک بیماری کووڈ انیس اب تک اس ملک میں 2,390 انسانوں کی جان لے چُکی ہے۔ تاہم  ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ملک میں کورونا انفیکشن اور اس کے سبب ہونے والی اموات بہت کم رجسٹر ہوئی ہیں یا ان کا بہت کم اندراج ہوا ہے۔ بہت سے کیسز کی حکام یا طبی شعبے کو اطلاع ہی نہیں دی گئی ہے۔ اس کی وجوہات جنگ زدہ اس ملک میں کورونا ٹیسٹ کی کمی اور محدود طبی وسائل بھی ہیں۔

Afghanistan Herat | Coronavirus | Krankenhaus
افغانستان میں کورونا ٹیسٹ اور دیگرطبی سہولیات کی قلت پائی جاتی ہے۔تصویر: Shoib Tanha Shokran/DW

بھارتی امداد

کووکس کے علاوہ، بھارت نے بھی کابل حکومت سے آسٹرا زینیکا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکوں کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔ اس بارے میں افغانستان کی وزارت صحت کے ’’امیونائزیشن کی توسیع کے پروگرام‘‘ کے سربراہ غلام دستگیر نظری نے روئٹرز کو بتایا کہ آسٹرا زینیکا ویکسین جو ہندوستان میں تیار کی گئی ہے جلد ہی افغانستان پہنچنے والی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حکومت کو صرف ڈبلیو ایچ او کی منظوری کے بارے میں تشویش ہے۔ اس بارے میں'پری کوالیفیکیشن پراسس‘ یا پیشگی قابلیت کی جانچ کا عمل جاری ہے۔‘‘

بھارتی حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کورونا ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں افغانستان کے لیے الگ کردی گئی ہیں۔ ایک افغان اہلکار کے مطابق ٹیکوں کی پہلی کھیپ فروری میں پہنچ جائے گی، حالانکہ کابل انتظامیہ نے اب تک نظم و نسق کے لیے لازمی پروٹوکول نہیں اپنایا ہے۔

اُدھر افغان وزارت صحت کی ترجمان معصومہ جعفری نے روئٹرز کو بتایا کہ ورلڈ بینک اورایشین ڈویلپمنٹ بینک نے بھی کہا ہے کہ وہ  سال 2022 کے آخر میں افعانستان کی 20 فیصد آبادی کے لیے ٹیکوں کی مالی اعانت فراہم کریں گے۔

ک م/ ا ب ا (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں