1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان امریکا مذاکرات بحال

7 دسمبر 2019

امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد ہفتہ کو کابل سے دوحہ پہنچ گئے، جہاں تین ماہ کے تعطل کے بعد افغانستان میں جنگ بندی کی کوششوں پر بات چیت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3UNEL
Afghanistan Farah Provinz Taliban Kämpfer Ausbildung
تصویر: picture-alliance/Zuma

ستمبر میں فریقین کے درمیان مذاکرات لگ بھگ طے ہوچکے تھے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک طالبان کے ساتھ بات چیت ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد میں پاکستان کی میزبانی میں اکتوبر میں افغان طالبان کے ایک اعلیٰ وفد نے امریکا کے خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کی اور فریقین کے درمیان رابطے بحال ہوئے۔

امریکی حکومت کی خواہش ہے کہ اگلے سال امریکا میں صدارتی الیکشن سے پہلے کوئی معاہدہ طے پائے جائے تاکہ ٹرمپ افغانستان سے وعدے کے مطابق ہزاروں امریکی فوجی نکال سکیں۔

Afghanistan | Donald Trump besucht Truppen zu Thanskgiving
تصویر: Getty Images/AFP/O. Douliery

پچھلے ہفتے ٹرمپ نے بگرام کے امریکی اڈے پر  مختصر  غیر اعلانیہ دورے میں کہا تھا کہ طالبان بھی امریکا کے ساتھ اپنے معاملات طے کرنا چاہتے ہیں۔  

توقع ہےکہ امریکا اور طالبان کے درمیان کسی ممکنہ سمجھوتہ کے بعد طالبان اور کابل میں قائم افغان حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔ افغانستان میں اٹھارہ سال سے جاری قتل و غارتگری کے خاتمے کا بڑا دآر ومدار ان مذاکرات کی کامیابی پر منحصر تصور کیا جاتا ہے۔

افغانستان ميں نیٹو ممالک کے فوجیوں کے علاوہ تيرہ ہزار امريکی فوجی تعينات ہيں۔

Afghanistan | Friedensgespräche mit Taliban
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Qatar Ministry of Foreign Affairs
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید