1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صوفی میوزک اور انتہا پسندی

شاہ زیب جیلانی
18 مارچ 2021

پاکستانی گلوکار اور موسیقار سیف سمیجو کا کہنا ہے کہ ہماری نئی نسل صوفیانہ کلام کے ذریعے اپنی ثقافتی جڑوں کی طرف لوٹ رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/3qnli

ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں سیف سمیجو نے کہا کہ سماج میں انتہاپسند سوچ سے نمٹنے کے لیے ہمیں کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں اور اگر ہم صرف اپنی دھرتی کے عظیم صوفی شعرا کو ہی سنیں اور پڑھیں، تو امن و شانتی سے جینا سیکھ سکتے ہیں۔

سیف سمیجو ’دی اسکیچز‘ میوزک گروپ کے لیڈ سنگر ہیں۔ پچھلی ایک دہائی کے دوران نوجوان نسل میں ان کے سندھی، اردو اور سرائیکی گانے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر نہایت مقبول ہوئے ہیں۔ حالیہ برسوں میں وہ حیدرآباد میں ’لاہوتی میلہ‘ اور لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد کرتے آئے ہیں، جس میں ہر سال موسم بہار میں دور دور سے آنے والے لوگوں کی تعداد بڑھتی گئی ہے۔ 

سیف سمیجو کا کہنا ہے کہ صحراؤں، دیہاتوں اور درگاہوں میں پرفارم کرنے والے لوک فنکار صوفی شاعروں کا ہی کلام گاتے اور بجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ لطیف بھٹائی، بلھے شاہ اور سچل سرمست کی شاعری عشق اور پیار کا پیغام دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کلام کو نئے انداز سے نوجوان نسل تک پہنچا رہے ہیں اور اس کی انہیں زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔