1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صوفی محمد کے نائب، قریبی ساتھی گرفتار

5 جون 2009

پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک نفاذ شریعت محمدی کے رہنما مولانا صوفی محمد کے ایک نائب سمیت ان کے متعدد سینئر ساتھی عسکریت پسند وں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/I3tf
پچھلے ہفتے پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے مینگورہ پر کنٹرول حاصل کر لیا تھاتصویر: AP

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے بتایا کہ صوفی محمد کے نائب مولانا محمد عالم اور چھ دیگر سینئر عسکریت پسند رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فوجی ترجمان کے مطابق خفیہ اطلاع پر ایک مدرسے پر چھاپے کے دوران ان افراد کو گرفتار کیا گیا۔ مولانا صوفی محمد سوات میں طالبان کے سربراہ مولانا فضل اللہ کے سسر ہیں۔ صوفی محمد ہی نےصوبائی حکومت سے نفاذ شریعت کا معاہدہ کیا تھا تاہم اس معاہدے کے بعد طالبان نے ہتھیار ڈالنے کی بجائے دیگر علاقوں میں دراندازی شروع کر دی تھی جس کے بعد پاکستانی فوج نے مسلح آپریشن کا آغاز کر دیا تھا۔

فوجی ترجمان کے مطابق سوات میں جاری فوجی آپریشن میں اب تک 12 سو سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے اور اس آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کے 90 اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج تیز رفتاری سے طالبان کی سینئر قیادت کو نشانہ بنا رہی ہے۔

فوجی آپریشن کے شروع ہونے کے بعد مقامی باشندے لاکھوں کی تعداد میں سوات کے گردونواح کے علاقوں میں پناہ لے چکے ہیں اور پناہ گزین کے کیمپوں میں غذائی قلت اور صاف پانی کی عدم دستیابی جیسے مسائل بھی موجود ہیں۔ ایک روز قبل امریکی مندوب برائے افغانستان اور پاکستان رچرڈ ہالبروک نے سوات میں جاری فوجی آپریشن کے متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا تھا۔ پچھلے ہفتے فوج نے مینگورہ شہر پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا جس کے بعد سے ان امیدوں کو تقویت ملنے لگی ہے کہ مالاکنڈ ڈویژن کے لاکھوں مہاجرین جلد ہی اپنے رہائشی علاقوں میں واپس لوٹ سکیں گے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : مقبول ملک