1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدارتی انتخابات: ایران میں ووٹوں کی گنتی جاری

15 جون 2013

ایران میں صدارتی انتخاب کے لیے جاری پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے جس کے بعد بیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ صدارتی انتخابات کے دوران لاکھوں افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

https://p.dw.com/p/18qNH
تصویر: IRNA

ووٹنگ کا عمل صبح نو بجے شروع ہوا اور بغیر تعطل کے شام سات بجے تک جاری رہا لیکن پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ووٹروں کی بڑی تعداد کی موجودگی کے پیشِ نظر ووٹنگ کے دورانیے میں چار گھنٹے کی توسیع کر دی گئی جس کے بعد ووٹنگ کا یہ سلسلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے تک جاری رہا۔

خبر رساں ادارے اے پی نے ایران کے علاقائی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک بڑی تعداد میں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آنے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔


ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے ہونےوالی ووٹنگ کے دوران اکثر پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹروں کی لمبی قطاریں نظر آئیں جبکہ کئی مقامات پر ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے قریب بھی بڑی تعداد میں شہری اپنا ووٹ ڈالنے کا انتظار کرتے پائے گئے۔
صدارتی انتخاب میں کل چھ امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے بیشتر ایران کے روحانی پیشوا علی خامنہ ای کے قریبی سمجھے جانے والے قدامت پسند رہنما ہیں۔انتخابی نتائج کے بعد مدمقابل چھ امیدواروں میں سے کوئی ایک موجودہ صدر احمدی نژاد کا جانشین منتخب ہوگا۔ وہ مسلسل تیسری مدت کے لیے صدارتی انتخاب لڑنے پر عائد آئینی پابندی کے باعث انتخاب میں شریک نہیں۔

صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ابتدائی طور پر 638 امیدواروں نے دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن ملک کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے 'شوریٰ نگہبان' نے آٹھ اُمیدواروں کو انتخاب لڑنے کا اہل قرار دیا تھا۔ انتخابی مہم کے آخری ہفتے کے دوران بھی دو امیدوار انتخابات سے دستبردار ہوگئے تھے۔

Iran Wahlen Ajatollah Ali Khamenei
انتخابی دوڑ میں چھ امیدوار شامل ہیںتصویر: REUTERS/Fars News

گزشتہ روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں مذہبی اعتدال پسند رہنما حسن روحانی، قدامت پسند رہنما اور ایران کے اعلیٰ جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی، تہران کے میئر محمد باقر قالیباف اور سابق وزیر خارجہ علی اکبر ولایتی کے درمیان سخت مقابلہ ہوا۔ ان کے علاوہ سعید محمد خرازی اور محسن رضائی بھی امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں۔

ایران کے انتخابی قوانین کے مطابق صدارتی انتخاب میں کامیابی کے لیے جیتنے والے امیدوار کو 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہیں۔ اگر کوئی بھی امیدوار اتنے ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا تو ایک ہفتے بعد اُن دو امیدواروں کے درمیان دوبارہ پولنگ ہوگی جنہوں نے پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہوں گے۔

zb/ng(AP)