1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہباز شریف کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ

6 اکتوبر 2018

لاہور کی ایک احتساب عدالت نے صوبہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ سربراہ شہباز شریف کو دس روزہ جمسانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے۔ آشیانہ ہاوسنگ اسکیم تحقیقات کے سسلے میں شہباز شریف کو جمعے کے دن حراست میں لیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3651w
Pakistan Wahlkampf | Shehbaz Sharif, Pakistani Muslim League-Nawaz
تصویر: Reuters/A. Soomro

پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن مسلم لیگ نون کے سربراہ شہباز شریف کو ہفتے کے دن لاہور کی ایک احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں نیب نے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی لیکن عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ بدعنوانی کے الزامات کی تفتیش کے لیے دس روزہ ریمانڈ منظور کیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس عدالتی کارروائی کے بعد شہباز شریف کو نیب کے حوالے کر دیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے دن احتساب عدالت کی کارروائی چیمبر کے اندر کی جانا تھی لیکن شہباز شریف کے وکیل کے احتجاج کے بعد اسے کھلے عام کورٹ میں سرانجام دیا گیا۔ شہباز شریف نے عدالت سے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے اور انہیں اس کیس میں سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے کوششیں کی ہیں اور ملکی خزانے کا تحفظ کیا ہے۔

دوسری طرف کمرہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ نون کی رہنما مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا کہ حکومت نیب کو استعمال کرتے ہوئے سیاسی بدلہ لینے کی کوشش میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ وہ (حکومت) سمجھتے تھے کہ مسلم لیگ نون ٹوٹ جائے گی۔ ان کا خیال تھا کہ بھائیوں (نواز شریف اور شہباز شریف) میں پھوٹ پڑ جائے گی۔ ان کا یہ خیال بھی تھا کہ پارٹی میں فارورڈ بلاک بن جائے گا۔‘‘ مریم کے بقول تاہم یہ تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر عمل میں آئی ہے، جب چند روز بعد پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ اس انتخابی عمل کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ نون کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔

ادھر پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کی گرفتاری پر کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی ہے اور آنے والوں دنوں میں کئی اور اہم شخصیات کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے