شنگھائی ایکسپو کا باقاعدہ افتتاح
30 اپریل 2010شنگھائی ايکسپو نظريات، تصورات، ثقافت اورٹيکنالوجی کا امتزاج پيش کرتی ہے۔ اس سال کی ايکسپو نمائش کا مرکزی موضوع شہری زندگی کے چيلنجوں کے حل کی تلاش ہے۔ شنگھائی کی اس عالمی نمائش ميں 192 ممالک حصہ لے رہے ہيں اور يہ مئی سے لے کر اکتوبرتک جاری رہے گی۔ نمائش کے دروازے عوام کے لئے کل يکم مئی سے کھولے جائيں گے۔ اندازہ ہے کہ يہ اب تک کی سب سے بڑی عالمی نمائش ہے۔ تقريباً 4 لاکھ افراد اسے روزانہ ديکھنے کے لئے جائيں گے، جن ميں سے اکثريت چينيوں ہی کی ہو گی۔
ايکسپو کی تشہيری فلموں ميں اس نمائش کو، کفايت شعار ترقی کی حيران کن دنيا کا تعارف کرانے والی نمائش کہا جا رہا ہے، ايک ايسی دنيا، جس ميں ماحولياتی آلودگی اور ٹريفک جام نہيں ہوں گے۔ نمائش کی منصوبہ بندی کے سربراہ ووُجی سيانگ، دريائے ہُوانگ پُو کے ساحل پر، جہاں پہلے کارخانوں کی چمنياں دھواں اُگلتی نظرآتی تھيں،"بہترشہر، بہترزندگی" کے تصور کو حقيقی شکل دينا چاہتے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ ايکسپو نمائش کے باغيچوں ميں جو پانی بہہ رہا ہے، وہ ہُوانگ پُو دريا کا گندا پانی ہے ليکن اُسے پلانٹس ميں اتنا صاف کر ديا گيا ہے کہ اس ميں بچے تک کھيل سکتے ہيں۔ اس پانی سے باغيچوں کی آبياری کرتے ہيں اوريوں نل کا قيمتی پانی بچايا جا رہا ہے۔ آخرميں صاف پانی کو دوبارہ ہُوانگ پُو ميں شامل کر ديا جاتا ہے۔ اس طرح دريا کو بھی صاف کيا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے، بہتر شہر، بہتر زندگی۔
عالمی نمائش ميں حصہ لينے والے ممالک کے اسٹالز ميں بھی بچت اور ماحول پر خاص توجہ نظر آتی ہے۔ مثلاً جاپانی اور برطانوی اسٹال اپنے استعمال کی بجلی خود پيدا کر رہے ہيں۔ اسپين کے اسٹال کا احاطہ ماحول دوست گھاس پھونس سے تيار کيا گيا ہے۔ سوئٹزرلينڈ کے پويلين پر سورج کی شعاعوں سے بجلی تيار کرنے والے شمسی سيل نصب ہيں، جن سے يہ ظاہر ہوتا ہے کہ قدرتی طورپر بجلی پيدا کرنے کے کتنے امکانات ہيں۔ جرمن پويلين کی سیر کو جانے والا یہ دیکھ پائے گا کہ جرمن شہروں میں کس قدر تنوع پایا جاتا ہے۔ جرمنی نے اس نمائش ميں Balancity کا نظريہ متعارف کرايا ہے، يعنی ايک ايسا شہر، جس ميں جدت طرازی اور قدامت پسندی، شہری زندگی اور فطرت کے درميان توازن ہو۔ جرمن پراجيکٹ کے سربراہ ايوز دکمين نے بتایا کہ وہ جرمنی کو کھلے عالمی ذہن، دوسروں سےمکالمت پر آمادہ اور ایک فعال ساتھی ملک کے طورپر پيش کرنا چاہتے ہيں۔
18 ملين کی آبادی والے شہر شنگھائی ميں دريائے ہُوانگ پُو کے کنارے شہری ہم آہنگی کے مظاہرے کی نمائش 6 ماہ تک جاری رہے گی۔ چينيوں نے اس نمائش پراربوں کی رقوم خرچ کی ہیں ليکن اُنہيں اميد ہے کہ ايکسپو منعقد کرنے والے دوسرے ملکوں کے مقابلے ميں وہ خسارے سے بچے رہيں گے اور نہ صرف يہ کہ قرضے ادا کر ديں گے بلکہ منافع بھی کما سکيں گے۔
رپورٹ : شہاب احمد صدیقی
ادارت : امجد علی