1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوريا اب فوجی صلاحيت کيوں بڑھا رہا ہے؟

24 مئی 2020

شمالی کوريا نے اپنی فوجی صلاحيتوں ميں توسيع کے ليے کئی اہم فيصلے کيے ہيں۔ اس پيش وفت سے جزيرہ نما کوريا ميں ايک مرتبہ پھر کشيدگی بڑھ سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3cgo2
Nordkorea Kim Jong-un
تصویر: picture-alliance/AP/Korea News Service/Korean Central News Agency

شمالی کوريا کے رہنما کم جونگ ان نے اپنے ملک کے فوجی جرنيلوں کو حکم جاری کيا ہے کہ وہ جوہری قوت و صلاحيت کو وسعت ديں۔ شمالی کوريائی نيوز ايجنسی کے سی اين اے کے مطابق يہ پيش رفت ورکرز پارٹی آف کوريا کی سينٹرل ملٹری کميشن کے اجلاس ميں سامنے آئی۔ رہنما کم جونگ ان کی قيادت ميں منعقدہ اس اجلاس ميں ملکی جوہری صلاحيتوں کو وسعت دينے کے حوالے سے نئی پاليسياں بھی پيش کی گئيں۔ علاوہ ازيں شمالی کوريا کی افواج کو 'ہائی الرٹ‘ يا چوکنا رکھنے پر بھی اتفاق رائے ہوا۔    

اس بارے ميں مختلف خبر رساں ايجنسيوں کی سامنے آنے والی رپورٹوں ميں يہ نہيں بتايا گيا کہ مذکورہ اجلاس کب اور کہاں منعقد ہوا اور نہ ہی اس بارے ميں تفصيلات سامنے آئی ہيں کہ پاليسياں در اصل ہيں کيا؟ جنوبی کوريائی حکام کے اندازوں کے مطابق يہ اجلاس ہفتے تيئس مئی کو منعقد ہوا۔

Nordkorea | Diktator Kim Jong-un beim Treffen der Zentralen Militärkommission
تصویر: Reuters/KCNA

کے سی اين اے کی رپورٹ کے مطابق اجلاس ميں شرکاء نے مسلح افواج کی مجموعی کارکردگی و صلاحيتوں کا جائزہ ليا۔ فوج کی صلاحيت کے حوالے سے جہاں جہاں کمی بيشی ديکھی گئی، اس کی اصلاح کے ليے تجاويز پر بحث و مباحثہ بھی جاری رہا۔ بات چيت ميں اس پر توجہ دی گئی کہ بيرونی مداخلت و جارحيت کی ممکنہ صورت ميں شمالی کوريائی افواج کا رد عمل کيا اور کيسا ہو گا۔

يہ امر اہم ہے کہ جنوبی کوريا کے متنازجہ جوہری کو ميزائل پروگراموں کے باعث اس ملک پر کئی بين الاقہامی پابندياں عائد ہيں تاہم اس کے باوجود پيانگ يانگ کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ميں جوہری و ميزائل تجربات تواتر سے کيے جاتے ہيں۔ امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درميان ملاقاتوں کے بعد ايسال خيال کيا جا رہا تھا کہ شايد شمالی کوريا کے جوہری عزائم ميں کمی آئے تاہم ايسا نہيں ہو سکا اور ٹرمپ کے ساتھ امن مذاکراتی عمل بھی تعطلی کا شکار ہے۔

پچھلے دنوں چند دنوں تک منظر عام سے عائب رہنے کے باعث کم جونگ ان کی صحت اور ممکنہ موت کے حوالے سے بھی افواہيں زور پکڑ رہی تھی تاہم ان ميں کوئی صداقت نہ نکلی۔

ع س / ع ب، ڈی پی اے