1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہد آفریدی کا کشمیر پر بیان، ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا

عاطف توقیر
15 نومبر 2018

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی جانب سے کشمیر کے موضوع پر ایک متنازعہ بیان کے بعد سوشل میڈیا پر زبردست بحث جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/38HAc
Indien World T20 cricket tournament - Team Pakistan - Shahid Afridi
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar

اپنے بیان میں شاہد آفریدی نے کہا تھا، ’’میں کہتا ہوں پاکستان کو کشمیر نہیں چاہیے۔ بھارت کو بھی کشمیر نہ دیجیے۔ کشمیر کو آزاد کر دیجیے۔ کم از کم انسانیت تو زندہ رہے گی۔ لوگوں کو مرنے مت دیجیے۔ پاکستان کو کشمیر نہیں چاہیے۔ پاکستان اپنے چار صوبے تو سنبھال نہیں پا رہا۔ انسانیت بڑی چیز ہے۔ لوگ جو وہاں مر رہے ہیں، یہ بات تکلیف دہ ہے۔ ہر ہلاکت، چاہے وہ کسی بھی برادری کی ہو، تکلیف دہ ہے۔‘‘

اس بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو جانے اور ان پر تنقید کے بعد شاہد آفریدی نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ بھارتی میڈیا نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

ٹوئٹر پر اپنے ایک اور وضاحتی بیان میں آفریدی نے کہا، ’’کشمیر ایک غیرحل شدہ تنازعہ ہے اور بھارتی قبضے کی سفاکیوں کا شکار ہے۔ اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ میں، ہر پاکستانی کی طرح کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی میں شامل ہوں۔ کشمیر پاکستان کا ہے۔‘‘

اس بیان پر بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور کشمیری رہنما عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’مجھے نہیں معلوم کہ بھارتی میڈیا کا کون سا حصہ شاہد آفریدی کے بیان پر جشن منا رہا ہے۔ یہ بھول جائیں کہ انہوں نے پاکستان کے چار صوبوں کے بارے میں کیا کہا۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ کشمیر کی آزادی کے حامی ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید کرتے ہیں۔ اس میں بھارت کی فتح کہاں ہے؟‘‘

سوشل میڈیا صارف فائیقا کے مطابق، ’’مجھے تو آفریدی کے بیان میں کوئی بات غلط دکھائی نہیں دیتی۔ ہم واقعی اپنے چاروں صوبوں کو ٹھیک سے نہیں سنبھال پا رہے ہیں، خراب حکم رانی، قبضہ، غربت۔ کون سے جنت کے باغ ہم نے سجائے ہوئے ہیں، ان کے لیے؟ درست، کشمیر کو آزاد ہونے دیجیے۔‘‘