1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہانہ ناشتہ امراض قلب سے بچاؤ میں معاون

شمشیر حیدر اور خبر رساں ادارے
10 مارچ 2019

ایک تازہ تحقیق کے مطابق توانائی سے بھرپور ناشتہ کرنے والے افراد کا دل ناشتہ نہ کرنے والے یا کم ناشتہ کرنے والے افراد کی نسبت زیادہ صحت مند رہتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3Ek4x
Ausgewogene Ernaehrung
تصویر: picture-alliance/dpa/C.Klose

یونان کی ایتھنز یونیورسٹی کے امراض قلب سے متعلق شعبے کی جانب سے کی گئی تحقیق میں دو ہزار افراد کے دل کی صحت مندی کا جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق ایسے افراد جو اپنی روز مرہ خواراک کا کم از کم پانچواں حصہ توانائی سے بھرپور ناشتے میں استعمال کرتے ہیں، ان کے دل کی شریانیں دیگر افراد کی نسبت زیادہ صحت مند رہتی ہیں۔

اس تحقیق کے مکمل نتائج آئندہ ہفتے امیرکن کالج آف کارڈیالوجی (اے سی سی) کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیے جائیں گے۔ اے سی سی کے اجلاس میں دل کی صحت کے حوالے سے کی گئی ایک دوسری تحقیق کے نتائج بھی پیش کیے جائیں گے جس کے مطابق زیادہ ٹی وی دیکھنا بھی امراض قلب کا سبب بنتا ہے۔

ایتھنز یونیورسٹی میں یہ طبی تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ اور ماہر امراض قلب ڈاکٹر سوتیریوس سلاماندریس نے بتایا کہ ایک انسان کو ایک دن میں جتنی کیلوریز درکار ہوتی ہیں، ان کا پانچواں حصہ ناشتہ میں استعمال کرنے والے افراد کے دل کی شریانوں پر نمایاں طور پر چربی کی مقدار کم ہوتی ہے اور شریانیں سخت بھی نہیں ہوتیں۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق خواتین کو اوسطا دو ہزار جب کہ مردوں کو ڈھائی ہزار یومیہ کیلوریز درکار ہوتی ہیں۔

توانائی سے بھرپور ناشتے سے مراد ایسا ناشتہ ہے جس میں عام طور پر دودھ، پنیر، سیریئل (یعنی زرعی اجناس)، روٹی اور شہد شامل ہوتا ہے۔

تحقیقی جائزے کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں سے پندرہ فیصد کی دل کی شریانیں معمول کے مطابق نہیں تھیں۔ کم ناشتہ کرنے والے افراد میں یہ شرح 9.5 فیصد جب کہ توانائی سے بھرپور ناشتہ کرنے والوں میں 8.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح ناشتہ سے گریز کرنے والے افراد میں سے گردن میں موجود شریانوں کے گرد زیادہ چربی کی زیادہ مقدار کی شرح 28 فیصد، کم ناشتہ کرنے والوں میں 26 فیصد جب کہ توانائی سے بھرپور ناشتہ کرنے والوں میں اس مرض کی شرح 27 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

زیادہ ٹی وی دیکھنا بھی دل کے لیے خطرناک

ڈاکٹر سلاماندریس کی ٹیم نے اپنی تحقیق میں یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے والے افراد میں بھی امراض قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جائزے کے مطابق ہفتے میں 21 گھنٹے سے زیادہ ٹی وی دیکھنے والے افراد کی شریانوں کے گرد چربی کی مقدار بڑھنے کے امکانات سات گھنٹے ٹی وی دیکھنے والے افراد کی نسبت دو گنا ہوتے ہیں۔

اسی طرح اکیس گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت ٹی وی اسکرین کے سامنے گزارنے والے افراد کے فشار خون کی بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات معمول سے 68 فیصد زیادہ جب کہ ذیابیطس کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ 50 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید