1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیاحوں پر کینگروؤں کے حملے، انتظامیہ پریشان

3 مئی 2018

مشرقی آسٹریلیا میں کینگرو سیاحوں کی جانب سے دیے گئے کھانوں کے اتنے عادی ہوگئے ہیں کہ جب سیاح انہیں گاجر، برگر یاچپس نہ دیں تو یہ حملہ کر کے خوراک چھین لیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2x7Fq
Austrailien Känguru
تصویر: Fotolia/byrdyak

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی ایک رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی کے شمال کی جانب واقع ایک سیاحتی مقام میں سیاحوں پر کینگروؤں کے حملوں کے واقعات پیش آئے ہیں۔  اسی وجہ سے سیاحوں کو خبردار بھی کیا گیا ہے لیکن اس جانور کے ساتھ سیلفی لینے کے شوق میں بہت سے سیاح کینگروؤں کو کھانا پیش کرتے ہیں جو کہ آسٹریلیا میں غیر قانونی ہے۔

سڈنی کے ایک پارک میں جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے تعینات ایک اہلکار انڈریو ڈالی کا کہنا ہے،’’ جب ایک جانور کو ایک سو مرتبہ گاجر دی گئی ہو تو وہ جب گاجر دیکھے گا تو اسے زبردستی چھینے گا اور ایسا کرتے ہوئے وہ سیاح کو لات مار سکتا ہے یا پھر اسے دھکا دے سکتا ہے۔‘‘  انڈریو کے مطابق چونکہ گاجر میٹھی ہوتی ہے تو سمجھیں کہ یہ ایک کینگرو کے لیے چاکلیٹ جیسی ہوتی ہے۔

سلوتھ جیسے معصوم جانور کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش

سیاحوں کے لیے  مقامی اسٹیشن سے ہسپتال تک شٹل بس چلانے والے شین لیوس کا کہنا ہے،’’ لوگوں کو باقاعدگی سے کینگروؤں کے حملوں کا سامنا ہے۔ میں نے لوگوں کو ان جانوروں کو میکڈونلڈز، اور کے ایف سی کے برگر، آلو کے چپس اور دلیا کھلاتے ہوئے دیکھا ہے۔ اور اب کچھ ایسے کھانے ہیں جنہیں لینے کے لیے کینگرو حملہ کر سکتا ہے۔‘‘

آسٹریلیا میں ٹی وی چینل اے بی سی نے  اپنی ایک رپورٹ میں ایک شخص کو دکھایا جس کا پیٹ، بازو اور چہرہ کینگرو کے حملے سے زخمی  تھے۔

کیا چیتا انسان دوست جانور ہے ؟

مقامی اسمبلی کے رکن گریگ پائپر کا کہنا ہے کہ سیاح کینگروؤں کو بہت پسند کرتے ہیں لیکن یہ جنگلی جانور ہیں جن کے لمبے اور نوکیلے ناخن ہیں اور اب وہ لوگوں کو تواتر سے زخمی کر رہے ہیں۔

ب ج/ ع ت (ڈی پی اے)