سپر جمبو طیارے کی سنگاپور میں ہنگامی لینڈنگ
4 نومبر 2010یہ طیارہ منگل کی سب سنگاپور سے سڈنی کے لئے روانہ ہوا۔ ایئرلائن کے مطابق پرواز کے چھ منٹ بعد ہی اس کے ایک انجن میں بڑی خرابی پیدا ہو گئی۔ اس وقت یہ جہاز انڈونیشیا کی فضائی حدود میں تھا، جہاں خراب انجن میں سے ایندھن زمین پر گر گیا۔ سنگاپور کے جنوب میں انڈونیشیا کے ایک جزیرے پر انجن کے کچھ ٹکڑے بھی گرے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی نے وہاں موجود عینی شاہد نور کانوا کے حوالے سے بتایا کہ فضا میں ایک زور دار دھماکے کی آواز گونجی اور دھاتی ٹُکڑے آسمان سے گرتے دکھائی دیے۔
بعدازاں طیارہ سنگاپور کے Changi ایئرپورٹ پر لوٹ گیا۔ طیارے پر 433 مسافر اور عملے کے 26 ارکان سوار تھے، جو محفوظ رہے۔
قنٹس ایئرلائن نے اب اپنے فلیٹ میں شامل تمام چھ A380s گراؤنڈ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس ایئرلائن کو اپنی 90 سالہ تاریخ میں کبھی کسی خطرناک حادثے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
قنٹس کے سربراہ الان جوئس کا کہنا ہے کہ طیارے کے چار رولز روئس ٹرینٹ 900 جیٹس انجنز میں سے ایک میں بڑی خرابی پیدا ہو گئی تھی۔ انہوں نے سڈنی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’جب تک ہمیں قنٹس کے حفاظتی ضوابط پورے ہونے کا یقین نہیں ہو جاتا ہے، سپر جمبو کی سروسز معطل رہیں گی۔‘
دوسری جانب رولز روئس برطانوی انجن ساز کمپنی قنٹس کے اشتراک عمل سے اس حادثے کی اصل وجوہات کی کھوج لگانے کا کام انجام دے رہی ہے۔ یہ طیارے استعمال کرنے والی دیگر فضائی کمپنیوں نے اپنے اپنے فلیٹ میں شامل ان طیاروں کی سروسز معطل نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان ایئرلائنوں میں ایمریٹس، ایئرفرانس، سنگاپور اور لفتھانزا شامل ہیں۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئربس کے سب سے زیادہ سپر جمبو طیارے رکھنے والی کمپنی ہے۔ اس کے فلیٹ میں ان طیاروں کی تعداد12 ہے جبکہ اس نے ایئربس کو ایسے مزید 78 طیاروں کا آرڈر دے رکھا ہے۔
واضح رہے کہ ایئربس کا سپرجمبو A380 دنیا کا سب سے بڑا مسافر طیارہ ہے، جس میں 800 تک مسافر سفر کر سکتے ہیں۔ یہ دوسرے طیاروں کی نسبت کم شور پیدا کرتا ہے جبکہ ایندھن بھی کم خرچ کرتا ہے۔ اس طیارے کو ایئرلائن انڈسٹری میں انقلابی قرار دیا جاتا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: کشور مصطفیٰ