1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوزانہ چاپوتووا سلوواکیہ کی پہلی خاتون صدر منتخب

31 مارچ 2019

سلوواکیہ میں صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج کے مطابق سوزانہ چاپوتووا ملک کی پہلی خاتون صدر منتخب ہو گئی ہیں جبکہ وہ یورپی یونین کے اٹھائیس رکن ممالک میں اپنے ملک کی سربراہی کرنے والی آٹھویں خاتون رہنما ہوں گی۔

https://p.dw.com/p/3FyIO
Slowakei, Bratislava: Präsidentenwahl in der Slowakei – Stichwahl
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Álek

یورپی یونین کے رکن ملک سلوواکیہ میں لبرل نظریات کی حامل وکیل اور بدعنوانی کے خلاف انتخابی مہم چلانے والی سوزانہ چاپوتووا اس ملک کی نئی صدر ہوں گی۔ یہ پہلا ایسا موقع ہے کہ سلوواکیہ میں صدارتی عہدے پر ایک خاتون براجمان ہو رہی ہیں۔ سلوواکیہ میں ہفتہ تیس مارچ کے روز منعقد ہونے والے عام انتخابات کے حتمی نتائج کے مطابق چاپوتووا 58.4 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں جبکہ ان کے مدمقابل یورپی یونین کے موجودہ کمیشنر برائے توانائی ماروس سیفکووِچ کے حق میں 41.6 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

Slowakei Zuzana Caputova Präsidentschaftskandidaten Wahlplakat
تصویر: picture-alliance/AP Photo/P. Josek

پینتالیس سالہ سوزانہ چاپوتووا پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں۔ انہوں نے دس برس قبل سیاسی جماعت ’پروگریسونے سلووینسکو‘ میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے ملکی سیاست میں قدم رکھا تھا۔ چاپوتووا کو اپنے لبرل یعنی آزاد خیالات کی وجہ سے قدامت پسند حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی رہتا ہے۔

 انہوں نے گزشتہ شب انتخابات میں واضح برتری حاصل کرنے کے بعد عوام کا سلوواک، چیک، ہنگیرین اور ملک میں اقلیتی برادری روما کی زبان میں شکریہ ادا کیا۔ بعدازاں سوزانہ چاپوتووا نے اس تقریر میں مزید کہا کہ وہ واضح طور پر یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

Bratislawa Merkel bei Peter Pellegrini
تصویر: Getty Images/AFP/P. Simicek

یورپی یونین کے اٹھائیس رکن ممالک میں سے اب تک سات ممالک کی سربراہی خواتین کر رہی تھیں۔ سوزانہ چاپوتووا سلوواکیہ کی قیادت کرتے ہوئے اب یورپی یونین میں آٹھویں خاتون سربراہ ہوں گی۔ جرمنی، کروشیا، ایسٹونیا، لیتھوینیا، مالٹا، رومینیا، اور برطانیہ میں پہلے ہی خواتین سربراہان ہیں۔

ع آ / الف الف (نیوز ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں