سوائن فلو: ہوائی جہاز میں زیادہ چانسز
2 جون 2010بدھ کے روز جاری کی گئی اس رپورٹ میں محققین نے بتایا ہے کہ پہلے سے بیمار کوئی شخص فضا میں سوائن فلو وائرس میں جلد مبتلا ہو سکتا ہے۔ محققین نے اسے ’’چھوٹا مگر اہم رسک‘ قرار دیا ہے۔
محققین کی یہ رپورٹ نیوزی لینڈ میں گزشتہ برس اپریل میں A/H1N1 وائرس پہنچنے کے واقعے کی چھان بین کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔ اس وائرس کا شکار وہ بچے تھے، جو اسکول کے ایک ٹرپ پر میکسیکو گئے تھے اور وہاں سے واپس نیوزی لینڈ لوٹے تھے۔ ان بچوں پر سوائن فلو وائرس کا حملہ دریافت کیا گیا تھا۔
محققین کے مطابق جہاز پر سوار ہوتے ہوئے اس پورے گروپ میں سے دس بچےاس وائرس کا شکار تھے تاہم جب یہ فلائٹ وہاں سے امریکہ پہنچی تو اس جہاز میں سوار ہونے والے دو امریکی باشندوں پر بھی اس وائرس نے حملہ کیا۔ محققین کے مطابق انفلوئنزا اے کے حملے کا چانس ہوائی جہاز کے سفر کے دوران کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس واقعے اور سوائن فلو وائرس پر تحقیق کرنے والے پروفیسر مائیکل میکر یونیورسٹی آف اوتاگو سے وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وائرس نیوزی لینڈ کے لئے ایک نیا وائرس تھا۔
’’اس واقعے سے ہمیں یہ موقع ملا کہ ہم اس وائرس کے اس رویے کا مطالعہ کر سکیں کہ کس طرح اس وائرس کے افعال میں فضائی سفر کے دوران اضافہ ہو جاتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اگر ہوائی کمپنیاں مسافر کو جہاز میں سوار کرنے سے پہلے اس وائرس کے موجود ہونے یا نہ ہونے کی جانچ کر لیں تو اس بیماری کے تیزی سے پھیلاؤ میں خاصی کمی ہو سکتی ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: عاطف بلوچ