1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'سندھ کی تقسیم نا گزیر ہے‘، 'تقسیم نہیں ہونے دیں گے‘

18 اگست 2020

حالیہ مون سون بارشوں کے بعد پاکستان کے معاشی حب کراچی میں پیدا ہونے والی صورت حال نے ایک بار پھر صوبہ سندھ کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3h8ro
Pakistan ehemaliger Staatsoberhaupt Asif Ali Zardaris Rückkehr
تصویر: DW/R. Saeed

چیف جسٹس آف پاکستان کے کراچی کی صورتحال پر سندھ حکومت سے متعلق ریمارکس اور میئرکراچی پر اظہار برہمی نے اس طرح کی فضا بنا دی کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف اچانک کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ایک ہو گئیں مگر یہ اتحاد چند گھنٹے سے زیادہ نہیں چل سکا۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ملک کی مقتدر قوتوں نے اہم کردار ادا کیا اور جس کے لیے پہلے وزیراعلی سندھ کو اسلام آباد بلایا گیا، جہاں سابق میئر کراچی اور ایم کیو ایم کے منحرف رہنمامصطفٰی کمال بھی موجود تھے۔ ان کی موجودگی پر وزیراعلی سندھ کے سوال پر انہیں جواب ملا کہ انہیں اسٹیک ہولڈر کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔

NUR 16.9 / WIDESCREEN Bildkombo Pakistan Bilawal Bhutto Zardari und Imran Khan Premierminister KEIN ROAD

سیاسی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ دراصل پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور اب تحریک انصاف بھی کراچی کے صرف وسائل کے لیے لڑ رہی ہیں اور اس لڑائی میں شہر برباد ہو گیا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر میں سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، پینے کا پانی نہیں ہے مگر یہی پانی چوری کر کے ٹینکرزکے ذریعے شہریوں کو فروخت کیا جا رہا ہے۔

گورنر ہاوس میں ایم ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹینٹ جنرل افضل کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلٰی کے علاوہ میئر کراچی نے ایم کیو ایم کی نمائندگی کی جبکہ گورنر سندھ تحریک انصاف کی کمی پوری کرنے کے لیے موجود تھے۔ یکایک خبریں پھیل گئیں کہ تینوں جماعتوں میں اتحاد ہو گیا، کمیٹی بنے گی اور پھر ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو گا لیکن وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے ایک دن بعد ہی پریس کانفرنس میں ایسی تمام تر خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا اورکہا کہ کوئی کمیٹی نہیں بنی، البتہ بنے گی جو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہو گی، سیاسی جماعتوں کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہو گا اور سندھ حکومت اپنا اختیار کسی سے شیئر نہیں کرے گی۔

Pakistan Portrait des MQM-Führers Altaf Hussain
تصویر: Getty Images/AFP/R. Tabassum

انہوں نے گزشتہ تین برسوں میں کراچی میں اپنی حکومت کی جانب سے کئے گئے 38 ارب روپے کےترقیاتی منصوبوں کا ذکر بھی کیا اور مصطفٰی کمال کے دور سے اپنی حکومت کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا۔

وزیر اعلی نے دبے الفاظ میں ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پر کراچی کو سندھ سےالگ کرنے کی کوششوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا،''سندھ ہماری ماں ہے اور ہم اپنی ماں کوتقسیم نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے ٹکڑے کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی، ''کچھ لوگوں کو یہ فتور دماغ سے نکالنا ہو گا۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ وفاق کراچی کو اپنائے مگر یہاں تو سندھ کے ٹکڑے کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ بعض لوگ آج آئین کے خلاف بات کر رہے ہیں۔ آئین میں چارصوبے ہیں، جن کے اختیارات واضح ہیں۔‘‘


وزیراعلٰی سندھ کی پریس کانفرنس کے جواب میں ایم کیو ایم نے بھی پریس کانفرنس بلائی اورکراچی کے مسائل پر آل پارٹیز اجلاس بلانے کا اعلان کر دیا۔

خواجہ اظہار کہتے ہیں،''سندھ کی وحدانیت کو کوئی خطرہ نہیں، ایم کیو ایم جب کراچی کے حقوق کی بات کرتی ہے تو پیپلز پارٹی گمراہ کن پروپیگنڈا شروع کر دیتی ہے۔ 18 ویں ترمیم میں کراچی والوں کے ساتھ دھوکا ہوا ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم کی خواہش مند نہیں،’’البتہ ہمارا سیاسی یقین ہے کہ آئین کے مطابق پاکستان میں مزید صوبے بننے چاہییں، اس سے ملک کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہو گا۔‘‘

تحریک انصاف کے رہنما اور کراچی ڈویژن کے صدر خرم شیر زمان نے ڈوئچے ویلے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے بہتر مستقبل کے لیے کڑوا گھونٹ پی کر پیپلز پار ٹی سے ہاتھ ملایا،''ہمارے پاس یہ آخری آپشن ہے۔ پھر بھی کچھ نہ ہوا تو ڈنڈا ہمارے پاس موجود ہے، ہم کراچی شہر کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر عامر خان نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں کہا کہ اردو بولنے والوں کے ساتھ مسلسل زیادتی کو دیکھ کر علیحدہ صوبے کا قیام ناگزیر ہے، ''سندھ کی بدترین صورتحال کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔ اب کراچی کو صوبہ بنانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ آئین پاکستان بھی اس کی اجازت دیتا ہے۔‘‘

ذرائع کے مطابق تینوں جماعتوں کو واضح کر دیا گیا ہے کہ کراچی کی ترقی کے لیے کام کرنا ہو گا، بصورت دیگر کسی چوتھے فریق کی انٹری بھی ہو سکتی ہے۔

پیپلز پارٹی نے کراچی کے ساتھ سوتیلا پن دکھایا ہے؟