1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سن دو ہزار تیرہ، ساتواں گرم ترین سال

شامل شمس14 نومبر 2013

ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے سال دو ہزار تیرہ کو انیس سو پچاس کے بعد ساتواں گرم ترین سال قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1AHVN
Vietnam News Agency/AFP/Getty Images
تصویر: Vietnam News Agency/AFP/Getty Images

ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن نے جہاں سن دو ہزار تیرہ کو انیسویں صدی کے نصف کے بعد سے اب تک ساتواں گرم ترین سال قرار دیا ہے وہاں یہ بھی کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی فلپائن میں آنے والے حالیہ ہیان سمندری طوفان کا سبب بھی ہے۔

ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن کے مطابق ماحول میں سبز مکانی گیسوں کا اخراج زیادہ ہو رہا ہے جس کا مطلب ماحولیاتی حدت میں اضافہ ہے۔ یہ بات تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے گیارہ تا بائیس نوبر تک وارسا میں جاری دو سو ممالک کی ایک ماحولیاتی کانفرنس میں کہی۔

تنظیم کا مزید کہنا ہے کہ سن دو ہزار تیرہ کے ابتدائی نو ماہ اور دو ہزار تین کے زمینی سطح اور سمندری سطح کے عمومی درجاتِ حرارت انیس سو ساٹھ اور انیس سو نوے کے درجاتِ حرارت کے مقابلے میں صفر اعشاریہ اڑتالیس ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ درجہء حرارت میں اضافہ ایک طویل المدتی رجحان کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

فلپائن سے جمعرات کی صبح موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق سمندری طوفان ہیان کی وجہ سے اب تک وہاں 2,357 افراد کی ہلاکت کی تصديق کی جا چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چندعلاقوں ميں ابھی تک لاشيں سڑکوں پر پڑی ہيں۔ متعلقہ حکام کے ذرائع سے بتايا گيا ہے کہ چند علاقوں ميں بجلی کی سپلائی بحال کرنے ميں چھ ہفتے لگ سکتے ہيں۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس قدرتی آفت سے مجموعی طور پر گيارہ ملين لوگ متاثر اور تقريبا ساڑھے چھ لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہيں۔ ملک ميں اب بھی کئی علاقوں تک رسائی ممکن نہيں ہو پائی ہے اور مواصلات و انفراسٹريکچر کی تباہی کے سبب معاملات سست روی سے آگے بڑھ رہے ہيں۔

ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رواں برس اپنے اختتام تک انیس سو پچاس کے بعد دسویں گرم ترین سال کا درجہ حاصل کر سکتا ہے۔

تنظیم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے تاہم سمندری طوفانوں میں اضافےکی ایک وجہ اس تبدیلی کو بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید