سمندروں کی سطح میں دو میٹر تک اضافہ متوقع
18 مارچ 2009اقوام متحدہ کے ادارے انٹرگورنمنٹل پینل آن کلائیمیٹ چینج IPCC نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے اس صدی کے آخر تک سمندروں کی سطح میں اضافہ اب تک لگائے گئے اندازوں سے کہیں زیادہ ہوگا۔ اور سمندروں کی سطح میں اضافے کی وجہ فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی وجہ ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں ہوں گی۔
دو سال قبل یعنی 2007 میں IPCC نے فضا میں مضر گیسوں کے اخراج میں کمی نہ لانےکی صورت میں اس صدی کے آخر تک دنیا بھر کے سمندروں کی سطح میں 7 سے 23 انچ تک اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔ مگر اسی ماہ دس تاریخ کو ہونےاقوام متحدہ کے اس ادارے انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائیمیٹ چینج نے کوپن ہیگن میں ہونے والے اجلاس میں تازہ ترین اعداد وشمار اور ماحول پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثر کو دیکھتے ہوئے نئے اندازے قائم کئےہیں جو کافی پریشان کن ہیں۔
IPCC کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ 75 سینٹی میٹر یا ڈھائی فٹ سے لے کر 190 سینٹی میٹر یعنی چھ فٹ سے بھی زائد تک ہوسکتا ہے۔ پوسٹ ڈیم انسٹیٹیوٹ فار کلائیمیٹ ایمپیکٹ ریسرچ کے ماہر اسٹیفن رامسٹورف کا کہنا ہے کہ یہ اندازہ موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے لگایا گیا ہے۔ ان کے مطابق اگر فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر قابو پا بھی لیا جائے تو تب بھی جو کم ترین اضافے کا امکان ہے وہ 3.25 یعنی 39 انچ تک ہے۔
سمندروں کی سطح میں ہونےوالے اضافے سے دنیا کے بہت سے خطے اور ممالک متاثر ہونگے اور خاص طور پر وہ ممالک جو سطح سمندر سے نیچے یا اس کے قریب ترین ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق بنگلہ دیش کا ایک تہائی حصہ سطح سمندر کے نیچے چلا جائے گا۔