’سماجی سطح پر تصادم کے خطرہ کو سمجھنے ميں ميرکل نے غلطی کی‘
4 ستمبر 2018يورپ کی جانب ہجرت کے بارے ميں بات چيت کرتے ہوئے ماتيو سالوينی نے کہا، ’’يہ واضح ہی تھا کہ مجھے مہاجرين کی آمد کا سلسلہ روکنا تھا۔ پچھلے سال اسی عرصے ميں ايک لاکھ کے لگ بھگ تارکين وطن اٹلی پہنچے تھے اور يورپی يونين کچھ نہ کر پائی۔ اس سال اسی عرصے ميں اطالوی ساحلوں پر بيس ہزار سے بھی کم تارکين وطن کی آمد ريکارڈ کی گئی ليکن يورپی يونين کی جانب سے اب بھی کچھ بھی نہيں يا بہت کم کيا جا رہا ہے۔‘‘ سالوينی نے يہ بات ڈوئچے ويلے کے ساتھ اپنے ايک خصوصی انٹرويو ميں کہی۔ ان کے بقول وہ اس معاملے پر بات چيت کے ليے تيار ہيں۔ اطالوی وزير داخلہ کے مطابق روم حکومت البانيا، سربيا اور مونٹینيگرو سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔
اپنی حکومت کے ايک سو ايام مکمل ہونے پر ماتيو سالوينی کا کہنا تھا کہ وہ اب تک کی کارکردگی سے مطمئن ہيں۔ انہوں نے کہا، ’’سلامتی، اميگريشن و عوام کو سکيورٹی کی فراہمی ميری وزارت کی ذمہ داری ہے اور ان تينوں چيزوں ميں ہم نے بہترين نتائج حاصل کيے ہيں۔‘‘ وزير داخلہ کے بقول ملازمت کے مواقع، ٹيکس، پينشن اور ديگر امور پر حکومت کی پاليسيوں کے نتائج موسم خزاں ميں سامنے آئيں گے۔
ماتيو سالوينی نے ہجرت کے موضوع پر بات چيت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ تمام يورپی رہنماؤں سے کچھ نہ کچھ حاصل ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہنگری کے وزير اعظم وکٹور اوربان يورپی سرحدوں کی حفاظت کے علاوہ مہاجرين کو ان کے آبائی ممالک ميں پناہ فراہم کرنے اور افريقہ ميں سرمايہ کاری کی بات کرتے ہيں اور ميں ان سے متفق ہوں۔ انگيلا ميرکل مہاجرين کی يورپ کے اندر تقسيم کی وکالت کرتی ہيں اور ميں اس موقف سے بھی آمادہ ہوں۔‘‘ سالوينی کے بقول اہم بات يہ ہے کہ ان لوگوں کی مدد کی جائے جو اپنے ملکوں سے پناہ کے ليے فرار ہو رہے ہيں۔
ع س / اا