1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلووینیا میں درجنوں پاکستانی مہاجرین گرفتار

29 ستمبر 2020

سلووینیا کی پولیس نے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے ایک سو سے زائد مہاجرین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ مہاجرین کروشیا سے اس ملک میں داخل ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/3j9rj
Slowenien Grenzdorf Rigonce
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Bat

سلووینیا کی پولیس کے مطابق غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے ان مہاجرین کو اتوار کی شام گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے اور آئندہ چند روز میں انہیں دوبارہ کروشیائی پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔

کروشیا کی سرحد پر اس طرح غیرقانونی مہاجرین کا پکڑے جانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے لیکن اتنی بڑی تعداد میں مہاجرین کا پکڑے جانا پولیس کے لیے حیران کن تھا۔

پولیس کی ترجمان انیتا لوسکووچ کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''کروشیا سے ملحق جنوبی سرحد کے مختلف مقامات پر مجموعی طوپر پر 113 غیر قانونی مہاجرین کو پکڑا کیا۔‘‘

سرحدی علاقے لیریسکا بستریسا کے میئر ایمل روز کا سرکاری ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حالیہ کچھ ہفتوں سے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ویک اینڈ پر اسی علاقے میں مزید تیس مہاجرین کو پکڑا گیا تھا۔ اسی طرح چند روز پہلے بیلجیم کے اُس شہری کو گرفتار کیا گیا تھا، جو چونتیس مہاجرین کو سلووینیا کے دارالحکومت تک پہنچانے کی کوشش میں تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

یورپ پہنچنے کے لیے’نئے بلقان روٹ‘ کے استعمال میں اضافہ

پاکستانی تارکین وطن کی واپسی، یورپی یونین کی مشترکہ کارروائی

سلووینیا کے وزیر داخلہ ایلیس ہوز کا کہنا تھا کہ ان اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک میں انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کا کاروبار تیزی سے پھیل رہا ہے۔ تارکین وطن کو غیرقانونی طریقے سے یورپ پہنچانے والے تقریبا ایک سو اسمگلرز اس وقت سلووینیا کی جیلوں میں بھی قید ہیں۔

 رواں سال اس ملک میں دس ہزار سے زائد مرتبہ غیر قانونی طریقے سے سرحد عبور کرنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ پولیس کے اعداد وشمار کے مطابق ابھی تک پکڑے جانے والے مہاجرین میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانی اور مراکش کے شہریوں کی ہے۔

ا ا / ع ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)