1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عسکری اتحاد نے یمن کے ڈرون کنٹرول سسٹم کو نشانہ بنایا

14 فروری 2022

سعودی عسکری اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس اتحاد نے حملے سے قبل شہریوں کو خبردار کر دیا تھا کہ وہ شہر سے نکل جائیں۔

https://p.dw.com/p/46zfN
Jemen Saada Zerstörung Gefängnis durch Luftangriff
تصویر: Ansarullah media center/AFP

سعودی عسکری اتحاد کی طرف سے بتایا ہے کہ ایران نواز باغیوں کی طرف سے ایک سعودی ایئر پورٹ پرڈرون حملے کے جواب میں سعودی عسکری اتحاد نے صنعا میں فضائی کارروائی کی ہے۔

سعودی عسکری اتحاد نے پیر کو بتایا کہ اس فضائی کارروائی میں مواصلات کے ذرائع کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ حوثی باغی اس نطام کو ڈرون کنٹرول کرنے کی خاطر استعمال کر رہے تھے۔

سعودی نیوز ایجنسی ایس پی اے نے حکام کے حوالے سے بتایا، ''حوثی باغی ٹیلی کمیونیکشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو نقصان پہنچانے کی خاطر استعمال کر رہے تھے۔‘‘

حوثی باغیوں کے ایک نیوز چینل نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیلی یمن، ٹیلی کامز کمپنی کی عمارت تباہ کر دی گئی ہے، جس کے ساتھ دیگر قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق اس فضائی کارروائی میں صنعا میں سیٹیلائٹ اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاکتوں کی تعداد ابھی معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

سعودی عسکری اتحاد کا الزام ہے کہ حوثی باغی شہری علاقوں کو جنگی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں اس لیے فضائی کارروائی سے قبل ہی شہریوں کو وارننگ دی گئی تھی کہ وہ وہاں سے نکل جائیں۔

سعودی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ

یمنی خانہ جنگی سن دو ہزار چودہ میں اس وقت شروع ہوئی تھی، جب وسیع تر خودمختاری کا مطالبہ کرنے والے حوثی باغیوں نے حکومت کا تختہ الٹ کر دارالحکومت پر قبضہ کر لیا تھا۔

اس وقت یہ باغی ملک کےتقریباً تمام شمالی علاقوں کا کنٹرول سنبھال چکے ہیں۔ یمن کی بین الاقوامی حمایت یافتہ حکومت اس وقت ملک کے جنوب میں قائم ہے۔

ان باغیوں کو شکست دینے کی خاطر سعودی عسکری اتحاد نے مارچ سن دو ہزار پندرہ میں کارروائی شروع کی تھی۔

اگرچہ اتحادی فورسز تب سے ہی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتی رہی ہیں لیکن  ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ان فورسز نے صنعا میں واقع کسی سویلین منسٹری کو نشانہ بنایا ہو۔

یمنی باغی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی ان باغیوں نے ایک ڈرون کے ذریعے سعودی عرب کے ایک ہوائی اڈے کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

باغیوں کا نیا محاذ

گذشتہ ہفتے جمعرات کو یمنی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے ابھا انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے کم ازکم بارہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔

اس سات سالہ جنگ میں اب حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر حملوں کے علاوہ سعودی عسکری اتحاد کے ایک اہم رکن ملک متحدہ عرب امارات پر حملے شروع کر کےایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔

سعودی عسکری اتحاد یمنی باغیوں کی پرتشدد کارروائیوں کو روکنے کی خاطر کارروائیاں بدستور جاری رکھے ہوئے ہے لیکن ابھی تک اسے کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے۔

یمن کی جنگ کی وجہ سے ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں ملک سے فرار ہونے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ یمن میں انسانی بحران کا المیہ خطرناک شکل اختیار کر چکا ہے۔ عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ اس تنازعہ کو مذاکرات سے حل کیا جائے لیکن مستقبل قریب تک ایسا کوئیامکان دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔

ع ب، ک م (روئٹرز، اے ایف پی)

فاقہ کشی کا شکار یمنی بچے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید