1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا کا سیاسی تنازعہ شدید تر ہوتا ہوا

28 اکتوبر 2018

سری لنکا میں وزیراعظم رانیل وکرمےسنگھے کی برطرفی پرتشدد رنگ اختیار کرتی جا رہی ہے اور اتوار کے روز فائرنگ کے ایک واقعے میں دو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/37HVy
Sri Lanka Poster des neu benannten Premierminister Mahinda Rajapaksa und Präsident Maithripala Sirisena
تصویر: Reuters/D. Liyanawatte

اتوار کے روز یہ فائرنگ وزیر پیٹرولیم ارجنا راناتنگا کے محافظوں کی جانب سے صدر میتھری پالا سری سینا کے حامیوں پر کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم نے کابینہ کے اس رکن کو یرغمال بنانے کی کوشش کی، جس پر وزیر کے محافظوں کی جانب سے اس جتھے پر براہ راست گولیاں داغی گئیں۔

جمعے کے روز وزیراعظم وکرمے سنگھے کی برطرفی اور سابق صدر مہندا راجاپاکشے کی بہ طور وزیراعظم تقرری کے بعد تشدد کا یہ سب سے سنگین واقعہ ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم کی برطرفی کی معاملہ سنگین سیاسی بحران کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

سری لنکن صدر نے پارلیمان معطّل کر دی، ملک میں سیاسی بحران

سری لنکا: مسلم مخالف فسادات ميں سياستدان اور پوليس بھی ملوث

اتوار کے بعد سری لنکا کی پارلیمان نے صدر سری سینا کی جانب سے برطرف کیے جانے والے رانیل وکرمے سنگھے کو ’قانونی وزیراعظم‘ تسلیم کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ صدر کے اس اقدام کی وجہ سے سری لنکا ایک طرح سے ’دستوری بحران‘ میں پھنس گیا ہے۔

وکرمے سنگھے نے صدر کی جانب سے برطرفی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے منصب چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی برطرفی کا صدارتی فرمان غیرقانونی ہے۔ وکرمے سنگھے نے مطالبہ کیا تھا کہ پارلیمان کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں اب بھی پارلیمانی اکثریت حاصل ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اتوار کو بدھ بکھشوؤں سمیت ہزاروں افراد نے اس وقت کولمبو میں وکرمے سنگھے کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوکر نعرے بازی کی، جب وہ اپنے حامیوں سے صلاح مشوروں میں مصروف تھے۔

دوسری جانب سابق صدر مہندا راجاپاکشے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے سے قبل ایک مقامی مندر میں حاضری کے لیے پہنچے۔ ان کی جانب سے نئی کابینہ کا اعلان جلد ہی کیا جا سکتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس وکرمے سنگھے سے سرکاری رہائش گاہ خالی کرانے کے لیے عدالت سے حکم نامہ حاصل کرے گی۔ حکام خبردار کر رہے ہیں کہ یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے۔

کولمبو میں اسی کشیدگی کے تناظر میں پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور فوجی اہلکاروں کو بھی صدر اور وزیراعظم کی رہائش گاہوں کے باہر دیکھا گیا ہے، تاہم اے ایف ہی کے مطابق ان کی جانب سے کسی مداخلت کے اشارے نہیں مل رہے ہیں۔

سری لنکا کے علاقائی ہمسائیوں اور مغربی اقوام کی جانب سے فریقین سے صبر اور دستور کی پاس داری کی اپیل کی گئی ہے۔

سری لنکا کے ماحول دوست ہوٹل

دوسری جانب اس معاملے نے ایک نیا رخ اس وقت اختیار کر لیا ہے، جب پارلیمانی اسپیکر کارو جیسوریا نے وکرمے سنگھے کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کوئی اور امیدوار پارلیمان میں اپنی اکثریت ثابت نہیں کر دیتا، تب تک وکرمے سنگھے کو بہ طور وزیراعظم سکیورٹی اور دیگر مراعات حاصل رہیں گی۔

صدر ماتھیاپالا سری سینا کے نام اپنے مراسلے میں جیسوریا نے کہا، ’’میں دائر کی جانے والی درخواست کو جمہوری اور جائز درخواست سمجھتا ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ ہفتے کے روز سری سینا کے احکامات کے بعد وکرمے سنگھے کی سکیورٹی اور دیگر سرکاری امور پر تعینات گاڑیاں واپس لے لی گئی تھیں، تاہم برطرف وزیراعظم کا اصرار ہے کہ ان کے منصب سے متعلق فیصلے کا اختیار پارلیمان کو ہے۔

ع ت، ع الف (اے ایف پی، روئٹرز)