1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سرفراز شاہ کا ماورائے عدالت قتل‘، انکوائری شروع

10 جون 2011

پاکستانی حکام نے سرفراز شاہ کی ہلاکت کی مکمل تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے۔ پاکستانی رینجرز نے بظاہر نہتے سرفراز شاہ کو کراچی میں دو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/11XmR
تصویر: AP

پاکستانی نجی ٹیلی وژن چینلوں پر دکھائی جانے والی ایک ویڈیو میں سندھ رینجرز کے چھ اہلکاروں نے ایک نہتے نوجوان کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ ابتدائی طور پر رینجرز نے کہا تھا کہ اس نوجوان کی ہلاکت مسلح جھڑپ کے نتیجے میں ہوئی۔ رینجرز کے بقول اس نوجوان کے پاس اسلحہ بھی تھا ، جو ضبط کر لیا گیا۔ تاہم بعد ازاں ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والے مناظر کے مطابق جب اسے گولیاں ماری گئیں تو بظاہر اس نوجوان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا۔

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہا کہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی وہ خود نگرانی کریں گے۔

Karachi Unruhen Mord Politiker
پاکستان میں سکیورٹی کی ذمہ داری رینجرز کو بھی سونپی گئی ہیںتصویر: AP

دوسری طرف صوبہ سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اعجاز چوہدری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث رینجرز کے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مکمل چھان بین کا عمل جاری ہے۔ اس قتل کی ویڈیو کے مطابق اس واقعہ میں رینجرز کے چھ اہلکار ملوث تھے۔

سرفراز شاہ کی ہلاکت کا واقعہ بدھ کی شام کراچی میں بےنظیر بھٹو پارک کلفٹن کے علاقے میں پیش آیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق قتل کے اس واقعہ کے بعد رینجرز نے مقامی تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کروا دی تھی کہ ایک مسلح شخص پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے اور اس کے قبضے سے اسلحہ برآمد کروا لیا گیا ہے۔

سرفراز شاہ کے گھر والوں نے اپنے عزیز کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل کا نام دیا ہے۔ سرفراز کے بھائی سالک شاہ نے بتایا،’ میرے بھائی کا قصور صرف اتنا تھا کہ گھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث وہ اس پارک میں گھوم رہا تھا‘۔

انسانی حقوق کے سرکردہ کارکنان نے اس قتل کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے علی دایان حسن کے بقول اس واقعہ سے واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان میں فوج، پیرا ملٹری فورسز اور خفیہ ادارے کس طرح جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں