سرطان سے کیسے بچا جائے
سائنسدان کافی حد تک یہ جان چکے ہیں کہ کینسر جیسا موذی مرض کس طرح انسان پر حملہ آور ہوتا ہے۔ اس بیماری سے بچنے کے لیے کچھ تدابیر اپنائی جا سکتی ہیں۔ تاہم سرطان کی کچھ اقسام موروثی ہوتی ہیں جن سے بچنا تقریباً مشکل ہوتا ہے۔
سگریٹ نوشی سے پرہیز
سرطان کی بیماری مریض کے لیے کسی صدمے سے کم نہیں ہوتی۔ تحقیق کے مطابق سرطان کی لگ بھگ نصف تعداد کو احتیاطی تدابیر کے ذریعے بچایا جاسکتا ہے۔ سگریٹ نوشی ہر پانچویں ٹیومر کی ذمہ دار ہے۔ سگریٹ کا دھواں نہ صرف پھیپڑوں بلکہ دیگر اقسام کے سرطان کا بھی باعث بنتا ہے۔
وزن کا زیادہ ہونا
سگریٹ نوشی کے بعد موٹاپا سرطان کا سب سے بڑی وجہ ہے۔ زیادہ وزن کی خواتین میں بچہ دانی اور چھاتی کے سرطان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح مردوں میں بھی موٹاپا سرطان کے مرض کا باعث بن سکتا ہے۔
کم حرکت کرنا
وہ افراد جو زیادہ دیر تک بیٹھے رہتے ہیں یا بہت کم چلتے پھرتے ہیں، ان میں سرطان کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ ورزش کرنے والے افراد نہ صرف سرطان بلکہ دیگر بیماریوں سے بھی بچ جاتے ہیں۔ ضروری نہیں ہے کہ سخت ورش کو معمول بنایا جائے، سائیکل چلانے اور روز چہل قدمی کرنے سے بھی انسانی کی صحت کافی اچھی ہو سکتی ہے۔
گوشت کم کھائیے
گائے، بھینس، بکرے وغیرہ کا گوشت پیٹ کے سرطان کا باعث بن سکتا ہے۔ بڑا گوشت زیادہ نقصان دہ ہے۔ دوسری جانب مچھلی کا استعمال صحت کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
فاسٹ فوڈ کا کم استعمال
سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل غذا سرطان سے بچا سکتی ہے۔ زیادہ تعداد میں فاسٹ فوڈ جیسے کہ برگر، تلے ہوئے چپس وغیرہ کھانا سرطان کا سبب بن سکتا ہے۔