1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

'امریکہ ایک طرح کی حالت جنگ میں ہے' جو بائیڈن

2 ستمبر 2022

صدر جو بائیڈن نے متنبہ کیا ہے کہ امریکہ میں مساوات اور جمہوریت خطرے میں ہیں۔ ان کے بقول سابق صدر ٹرمپ اور 'امریکہ کو پھر عظیم بنانے' والے نعرے کے حامی انتہا پسند ریپبلکنز ملک کی بنیادوں کے لیے خطرہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/4GL7j
USA Präsident Joe Biden in Philadelphia
تصویر: Jonathan Ernst/REUTERS

امریکی صدر جو بائیڈن نے یکم ستمبر جمعرات کے روز خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جمہوریت کو "انتہا پسندوں" سے خطرہ لاحق ہے۔ فلاڈیلفیا کے انڈیپنڈنس ہال میں اپنے خطاب کے دوران، جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے "میک امریکہ گریٹ اگین" (امریکہ کو دوبارہ عظیم ملک بنانے کی مہم) کے حامیوں پر شدید نکتہ چینی کی۔

ان کا کہنا تھا، "ڈونلڈ ٹرمپ اور 'میک امریکہ گریٹ اگین' کے حامی ریپبلکن اس انتہا پسندانہ سوچ  کی نمائندگی کرتے ہیں جس سے ہماری جمہوریت کی بنیادوں کو ہی خطرہ لاحق ہے۔" بائیڈن نے مزید کہا، "امریکہ اپنی قومی روح کی تلاش کے لیے حالت جنگ میں ہے۔"

سابق امریکی صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا؟

ان کا کہنا تھا، "مساوات اور جمہوریت خطرے میں ہیں۔ اور اگر ہم اس سے نظریں چرائیں، تو ایسا دکھاوا کر کے ہم اپنے اوپر کوئی احسان نہیں کریں گے۔" 

ٹرمپ کے حامی امریکہ کو پیچھے کی طرف لے جا رہے ہیں

بائیڈن نے خبردار کیا کہ 'میک امریکہ گریٹ اگین'  کے حامی "فورسز اس ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ امریکہ کو وہاں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، جہاں اپنی پسند کے انتخاب کا کوئی حق نہ ہو، جہاں پرائیویسی کا کوئی حق نہیں، مانع حمل کا کوئی حق نہ ہو اور جہاں آپ جس سے محبت کرتے ہوں، اس سے شادی کرنے کا کوئی حق نہ ہو۔"

بائیڈن نے سیاسی اختلافات کو در گزر کرتے ہوئے امریکیوں اور خاص طور پر مین اسٹریم ریپبلکنز سے ملک کی جمہوریت کے دفاع میں آگے آنے کو کہا۔

جو بائیڈن نے کہا، "ایک طویل عرصے سے، ہم خود کو یہ یقین دلاتے رہے ہیں کہ امریکہ میں جمہوریت کی ضمانت دی گئی ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے۔ اس کی حفاظت کرو۔ اس کے لیے کھڑے ہو جاؤ۔ ہم میں سے ہر ایک کو کھڑا ہونا چاہیے۔"

USA Präsident Joe Biden in Philadelphia
بائیڈن نے سیاسی اختلافات کو در گزر کرتے ہوئے امریکیوں اور خاص طور پر مین اسٹریم ریپبلکنز سے ملک کی جمہوریت کے دفاع میں آگے آنے کو کہاتصویر: Jonathan Ernst/REUTERS

وسط مدتی انتخابات سے قبل بائیڈن کا سخت موقف

امریکہ میں نومبر میں وسط مدتی انتخابات کے پس منظر میں جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں ٹرمپ سے منسلک ریپبلکن سیاست دانوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

سابق صدر کے سخت گیر موقف رکھنے والے حامیوں پر توجہ دینی کی موجودہ انتظامیہ کی حکمت عملی میں ایک واضح تبدیلی کی طرف یہ ایک اشارہ بھی ہے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد تقریبا ایک برس تک بائیڈن اپنے خطاب میں ٹرمپ کا نام لینے سے گریز کرتے تھے، تاہم اب وہ ان پر کھل کر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔

بائیڈن کے سعودی ولی عہد سے ’مٹھی ملانے‘ پر میڈیا میں تنقید

بائیڈن نے کہا، "زیادہ امریکی 'میک امریکہ گریٹ اگین' جیسے انتہا پسندانہ خیال کو مسترد کرتے ہیں، اور اس کے حامیوں سے کہیں زیادہ تعداد اس کو مسترد کرنے والوں کی ہے۔" 

ایک ریپبلکن رہنما جیف کافمین  نے اس کے رد عمل میں کہا کہ بائیڈن اس طرح کی باتیں کہہ کر ایک آمرانہ طرز حکومت کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور "اپنے سیاسی مخالفین کو ریاست کا دشمن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

گزشتہ ہفتے جو بائیڈن نے 'میک امریکہ گریٹ اگین' فلسفے کو "نیم فاشزم" سے تشبیہ دی تھی۔ اور اس وقت بھی سینیٹ کے ریپبلکن رہنما کیون میکارتھی نے اس پر تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لاکھوں "محنتی اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کو" بدنام کرنے کی ایک کوشش ہے۔

ص ز / ج ا (اے پی، روئٹرز)