سال 2018 تصاویر میں
خوشی اور غم ، نفرت اور اظہار یکجہتی۔ سال 2018ء میں تمام تر جذباتی پہلو نمایاں ہیں اور اس سال کی نمایاں تصاویر میں بھی یہ سب کچھ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے کچھ تصاویرآپ کو پریشان بھی کر سکتی ہیں۔
کچی بستی آگ کی لپیٹ میں
نیروبی کی اس کچی بستی کے رہائشیوں کے پاس صرف انتہائی ضرورت کے وقت استعمال کی جانے والی اشیاء ہی تھیں اور آگ نے وہ بھی ان سے چھین لیں۔ 28 جنوری کو کیجیجی بستی میں آتشزدگی کے نتیجے میں چار افراد ہلاک جبکہ 600 سے زائد بے گھر ہو گئے۔
سنجیدہ لمحات میں بھی تفریح
بدھ چھ فروری کو یورپی پارلیمان میں یورپ کے مستقبل پر ہونے والی بحث کے دوران یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود ینکر نے بیلجیم کے سیاستدان گائے فرہوفشٹڈ کے بالوں کو چھیڑنا شروع کر دیا۔ فرہوفشٹڈ اس موقع پر اخبار پڑھ رہے تھے۔ یہ تصویر ظاہر کرتی ہے کہ بریگزٹ اور بڑھتی ہوئی عوامیت پسندی کے دور میں بھی یورپی سیاستدان ہماری طرح ہی کے لوگ ہیں۔
فحش فلموں کی اداکارہ خبروں میں
فحش فلموں کی امریکی اداکارہ اسٹیفانی کلیفورڈ عرف سٹورمی ڈینیئلز نیو یارک کی ایک عدالت میں سکیورٹی چیک اپ کے بعد اپنے جوتے پہن رہی ہیں۔ اس عدالتی معاملے کا تعلق ڈینیئلز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین جنسی روابط سے تھا۔ ڈینیئلز کو ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے انہیں اس موضوع پر کوئی بات نہ کرنے کے لیے ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر دیے تھے۔ تاہم ڈینیئلز خاموش نہیں رہی تھیں۔
امریکا میں نازی علامات
یہ تصویر امریکی ریاست جارجیا کی ہے، جہاں نیشنل سوشلسٹ تحریک کے ارکان نے نازی خفیہ علامات کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر فوٹوگرافر گو ناکامورا بھی موجود تھے۔ یہ وہی سفید فام گروپ ہے، جو 2017ء شارلٹس وِل میں نکالی گئی ریلی میں بھی موجود تھا۔ شہری حقوق کی تنظیموں نے امریکا میں دائیں بازو کے شدت پسند گروپوں کے اثر و رسوخ میں اضافے کے خلاف خبردار بھی کیا تھا۔
دو شخصیات، ایک سرحد
جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان نے غیر عسکری زون میں مصافحہ کیا۔ اس موقع پر ان دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف تمام تر جارحانہ کارروائیاں ختم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ کیا یہ ایک نیا آغاز ہے؟
فٹ بال کا عالمی چیمپئن ملک
فرانس نے فٹ بال کی عالمی چیمپئن شپ کے فائنل میں کروشیا کو چار دو سے شکست دے دی۔ یہ تصویر فائنل میچ کے ختم ہونے کے بعد کی ہے، جس میں کھلاڑی اپنے کوچ کے ساتھ مل کر جیت کی خوشیاں منا رہے ہیں۔
جرمنی میں شدید گرمی
یہ صرف شدید گرم موسم ہی نہیں تھا بلکہ خشک ترین بھی تھا۔ دریا اور جھیلیں خشک ہو گئے اور کسان اپنی فصلوں کی وجہ سے پریشان ہو گئے۔ یہ تصویر جرمن شہر ڈسلڈورف کی ہے، جہاں موسم گرما کے دوران دریائے رائن میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے بحری جہازوں کی صرف محدود آمد و رفت ہی ممکن رہ گئی تھی۔
وردی اور نقاب
یہ تصویر آیہ کی ہے، جو کوپن ہیگن کی سڑکوں پر نقاب پہن کر گھوم پھر رہی ہیں۔ ڈنمارک میں عوامی مقامات پر چہرے پر نقاب اوڑھنا غیر قانونی ہے۔ آیہ کے اس اقدام کا مقصد کوپن ہیگن حکومت کی جانب سے نقاب پر پابندی لگائے جانے کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔
آنکھوں میں آنکھیں
ایک فلسطینی شہری اور ایک اسرائیلی فوجی ایک دوسرے سے جھگڑ رہے ہیں۔ یہ جھگڑا غرب اردن کے علاقے میں ایک فلسطینی اسکول بند کرنے کے اسرائیلی اعلان کے بعد شروع ہوا تھا۔
سرحدیں عبور کرنا
لوئس آکوسٹا ہاتھوں میں پانچ سالہ اینجل جیزز کو اٹھا کر گوئٹے مالا اور میکسیکو کے درمیان بہنے والے ایک دریا کو عبور کر رہا ہے۔ یہ دونوں وسطی امریکی مہاجرین پر مشتمل اس قافلے کا حصہ ہیں، جو امریکا جانا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے یہ مہاجرین ہر قسم کا خطرہ مول لینے کو تیار ہیں۔
جنت میں دوزخ
یہ تصویر مالیبو، کیلیفورنیا کی ہے، جسے زمین پر جنت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ نومبر کے اوائل میں یہ بہشت شعلوں کی لپیٹ میں آ گئی۔ اس آتشزدگی میں کم از کم 85 افراد ہلاک ہوئے جبکہ بڑے بڑے بنگلے اور کوٹھیاں بھی جل کر راکھ ہو گئے۔
میرکل سی ڈی یو کی قیادت چھوڑ گئیں
’یہ میرے لیے ایک اعزاز کی بات تھی،‘ یہ تھے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے اپنی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی قائد کے طور پر آخری الفاظ۔ وہ اٹھارہ سال تک اس پارٹی کی سربراہ رہنے کے بعد اس عہدے سے الگ ہو گئیں۔ ان کی جگہ اب سی ڈی یو کی سربراہ آنے گریٹ کرامپ کارن باؤر ہیں۔
پرتشدد مظاہرے
نہ تو جنگ اور نہ ہی کوئی قدرتی آفت۔ دنیا کے دیگر خطوں کے مقابلے میں یورپ میں حالات قدرے بہتر ہیں۔ تاہم اس کے باوجود جرمنی، فرانس اور بیلجیم کے شہری کم تنخواہوں، مہنگے کرایوں، کم ہوتی ہوئی پینشن اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ابھی حال ہی میں فرانس میں پیلی جیکٹیں پہن کر شہریوں نے حکومت مخالف مظاہرے کیے۔
ایک اور سونامی
انڈونیشیا میں آنے والی سونامی لہروں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر چار سو سے زائد ہو گئی۔ ہنگامی امدادی مرکز کے مطابق ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ متاثرہ علاقوں میں کئی سو عمارات ملبے کے ڈھیر بن گئیں۔ ہفتہ بائیس دسمبر کو خلیج سنڈا میں آنے والی اس قدرتی آفت سے سماٹرا کا جنوبی اور جاوا کا مغربی حصہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ یہ علاقے اپنے خوبصورت ساحلوں کی وجہ سے بہت مشہور ہیں۔