سائنس کی دنیا سے مختصر مختصر
5 نومبر 2018سویوز راکٹ کی ناکام پرواز کی وجہ ایک سینسر کی خرابی
گزشتہ ماہ روسی خلائی جہاز سویوز کی پرواز کی ناکامی کی وجہ ایک سینسر کی خرابی تھی۔ سویوز راکٹ کی اس ناکام پرواز کے باعث خلابازوں کی ایمرجنسی میں زمین پر واپسی ہوئی تھی۔ اس واقعے کی تفتیش کرنے والے ماہرین کےمطابق راکٹ کی ناکامی کی وجہ ایک خراب سینسر بنا۔
11 اکتوبر کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر جانے کے لیے ایک روسی اور امریکی خلاباز قازقستان میں واقع روسی خلائی مرکز سے سویوز راکٹ کے ذریعے روانہ ہوئے تھے۔ تاہم راکٹ میں خرابی کے سبب ان خلابازوں کے کیپسول کو ایمرجنسی میں واپس زمین پر اترنا پڑا۔ اس واقعے میں دونوں خلاباز محفوظ رہے تھے۔
چاند اور چاند سے بھی آگے
یورپی جہاز ساز کمپنی ایئربس نے جمعہ دو نومبر کو ’پاور ہاؤس‘ امریکا روانہ کر دیا جو امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے خلائی جہاز اوریون کو پرواز اور دیگر ضروریات کے لیے توانائی فراہم کرے گا۔ اوریون نامی خلائی جہاز مستقبل قریب میں چاند اور پھر اس سے آگے خلاء میں جا سکے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ ایک اہم پیشرفت ہے جو مستقبل میں یورپی ادارے ایئربس کے لیے سینکڑوں ملین ڈالرز کے معاہدوں کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ جرمن شہر بریمن میں واقع ایئر بس کے پلانٹ سے جمعرات کے روز انجینیئرز نے یہ حصہ ایک خصوصی کنٹینر میں پیک کر کے فلوریڈا روانہ کیا۔
فلوریڈا میں اس ماڈیول کو اوریون کے ’کریو ماڈیول‘ سے جوڑا جائے گا جسے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔ تفصیلی جان پڑتال اور تجربات کے بعد اوریون خلائی جہاز کو 2020ء میں چاند کے گرد چکر لگانے کے لیے تین ہفتے دوارنیے کے مشن پر بھیجا جائے گا۔
ایئر بس کا یورپین سروس ماڈیول نہ صرف خلا میں آگے بڑھنے کے لیے اوریون خلائی جہاز کو طاقت فراہم کرے گا بلکہ کریو ماڈیول اور اس میں سوار عملے کی ضروریات اور درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی توانائی کا ماخذ ہو گا۔
انسانی بول سے اینٹوں کی تیاری
جنوبی افریقہ کے محققین کے مطابق انہوں نے ایسی اینٹیں تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے جس میں ایک قدرتی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے بیکٹیریا کی کالونیز کا طریقہ کار استعمال کیا گیا ہے۔ ان ماہرین کے مطابق یہ طریقہ کار ایک دن انسانی فضلے کو مثبت طریقے سے استعمال کرتے ہوئے عالمی حدت میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بھورے رنگ کی یہ اینٹیں ایک لیبارٹری میں تیار کی گئی ہیں جن کی تیاری میں آٹھ روز لگے اور اس میں انسانی بول یا پیشاب، کیلشیئم، ریت اور بیکٹیریا کو استعمال کیا گیا۔ اس پراسیس کے دوران کھادیں بھی بنیں۔ اور اہم بات یہ ہے کہ ان اینٹوں میں کوئی بدبو نہیں ہے۔
ا ب ا / ع ا (روئٹرز)