1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتجرمنی

روسی یوکرینی جنگ سے جرمن معیشت کو سو بلین یورو نقصان

26 فروری 2023

یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کو کساد بازاری کا سامنا ہے۔ روس اور یوکرین کی جنگ کے نتیجے میں جرمن معیشت کو سو بلین یورو کا نقصان پہنچا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Nnft
Deutschland | PCK Raffinerie in Schwedt
تصویر: Hannibal Hanschke/REUTERS

یوکرین میں جاری جنگ اور اس کے نتیجے میں توانائی کی بڑھتی قیمتوں نے جرمن معیشت کو تقریباﹰ 100  بلین یورو کا نقصان پہنچایا ہے، جو کہ لگ بھگ اس کی مجموعی ملکی پیداوار یا جی ڈی پی کا ڈھائی فیصد بنتا ہے۔

یہ تجزیہ جرمن انسٹیٹیوٹ آف اکنامک ریسرچ (ڈی آئی ڈبلیو) کے صدر  مارسیل فریٹسشر نے جرمن اخبار رائنیشیے پوسٹ سے بات کرتے ہوئے دیا۔ ان کے مطابق یوکرین پر روسی حملہ متوقع طور پر جرمن معیشت کی ترقی میں رکاوٹ اور مہنگائی کا سبب بنتا رہے گا۔

جرمن معیشت: افراط زر، یوکرینی جنگ کے باوجود شرح نمو دو فیصد

گو کہ جرمن حکومت کے اقدامات اور یورپ میں اس سال جاڑے کی شدت میں کمی کے باعث اس جنگ سے جرمنی کو لگنے والے دھچکے کی شدت بھی کم رہی ہے، لیکن یورپ کی یہ سب سے بڑی معیشت پھر بھی کساد بازاری یا 'رسیشن' کی طرف بڑھ ہے اور فی الحال اسے کم درجے کی کساد بازاری کا سامنا ہے۔

جنگ سے جرمن معیشت زیادہ متاثر کیوں ہوئی ہے؟

مارسیل فریٹسشر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یوکرین اور روس کی جنگ سے جرمن معیشت دیگر ممالک سے زیادہ متاثر ہوئی ہے کیونکہ اس کا روسی توانائی، برآمدات اور عالمی سپلائی چین پر بہت انحصار رہا ہے اور جرمنی میں  زیادہ بجلی استعمال کرنے والی انڈسٹریز کا تناسب بھی یورپ کی دوسری معیشتوں سے زیادہ ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جرمنی میں کمپنیوں نے توانائی کے کم استعمال اور ڈیجیٹل اور اقتصادی تبدیلیوں کو اپنانے کی کوششیں تیز نہ کیں تو بطور 'کاروبار کرنے کی جگہ‘ جرمنی کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یوکرین جنگ پاکستان کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟

مارسیل فریٹشر نے اس بات کی بھی پیش گوئی کی کہ آنے والی دہائیوں میں توانائی کی بڑھتی قیمتیں جرمنی کے لیے واضح طور مسابقتی نقصان کا سبب بنیں گی۔

ان مسائل کے حل کے لیے انہوں نے پالیسی میکرز اورکمپنیوں کے جدت اور پیداواری صلاحیت بڑھانے اور حکومت کے حاتیاتی ایندھن پر سبسڈیز نہ بڑھانے پہ زور دیا۔

ایندھن کی بڑھتی قیمت، یورپی شہریوں کے لیے گھر گرم رکھنا مشکل

بزنس لابی گروپ کو مزید نقصان کی توقع

پیر کے روز کاروباری لابی گروپ ایسوسی ایشن آف جرمن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈی آئی ایچ کے) نے بھی یوکرین اور روس کی جنگ سے جرمن معیشت کو پہنچنے والے نقصان پر روشنی ڈالی۔

اس کے مطابق فروری 2022ء میں یوکرین پر روسی حملے سے لے کہ 2023ء کے آخر تک اس جنگ اور اس کے اثرات کی وجہ سے جرمن معیشت کو ملک کی جی ڈی پی کے تقریباﹰ چار فیصد کے برابر نقصان ہوگا۔

جرمنی میں اگلے سال سے کساد بازاری، اقتصادی اداروں کی پیش گوئی

اخبار رائنیشیے پوسٹ سے بات کرتے ہوئے اس کے صدر پیٹر ایڈریان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے باعث جرمن معیشت کی پیداوار 160 ملین یورو کم ہو گی۔

جرمنی کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ 2023 ء میں  جرمن  معیشت 'ٹیکنیکل رسیشن' کے دور میں داخل ہونے کے سبب اوسطاً گرے گی تاہم دسمبر تک اس میں کچھ بہتری کی امید ہے اور تب تک جرمن معیشت میں گراوٹ کی شرح  0.5 تک ہونے کا امکان ہے۔

م ا / ک م (ڈی پی اے، روئٹرز)