1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس میں پرامن احتجاج ناممکن ہو کر رہ گیا ہے، ایمنسٹی

12 اگست 2021

ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق روسی حکام نے پرامن احتجاج کے امکانات کو انتہائی محدود کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے روس کے حوالے سے ایک رپورٹ جمعرات بارہ اگست کو جاری کی ہے۔

https://p.dw.com/p/3ytgS
Russland Proteste Nawalny | Moskau
تصویر: Iliya Pitalev/Sputnik/pda/picture alliance

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی بارہ اگست کی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ روسی حکام پرامن مظاہروں کو روکنے کے لیے مختلف طرز کے تادیبی اقدامات کرتے ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق جلوس نکالنے کے خلاف قوانین اور پولیس کے سخت ہتھکنڈے بشمول منتشر کرنے کے لیے غیر معمولی طاقت کا استعمال، جیسے اقدامات کی وجہ سے پوٹن حکومت کو مظاہرے کچلنے میں آسانی حاصل ہو چکی ہے۔ اس وقت روس میں عام لوگوں کے آزادیء اظہار کو اس حد تک محدود کر دیا ہے کہ اب حکومت مخالف آواز اٹھانا ممکن نہیں رہا۔

پوٹن مخالف مظاہرے، ستائیس سو سے زائد گرفتاریاں

احتجاج مخالف قانون سازی

برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کی اکیس صفحات پر مشتمل رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ روس میں پوٹن حکومت کی جانب سے حالیہ برسوں میں متعدد مرتبہ ایسے قانون متعارف کرائے گئے، جن کے نتیجے میں لوگوں کا اپنے حقوق کی خاطر جمع ہونے یا آواز بلند کرنے کو قریب قریب پوری طرح محدود کر دیا گیا ہے۔

Protest against the detention of the opposition leader Alexey Navalny in St. Petersburg, Russia - 31 Jan 2021
ایمنسٹی کے مطابق اب روس میں احتجاج کے لیے لوگوں کا جمع ہونا بہت مشکل ہو کر رہ گیا ہےتصویر: Sergei Mikhailichenko/SOPA/ZUMAPRESS/picture alliance

ان قوانین کی وجہ سے حکومتی ہدایت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مظاہرین کے خلاف شدید کریک ڈاؤن بھی حالیہ برسوں میں دیکھا جا چکا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سن 2004 سے اب تک روسی حکومت لوگوں کے اجتماع سے متعلق وفاقی قانون میں تیرہ مرتبہ ترمیم کر چکی ہے اور ان ترامیم سے ابتدائی قانون کو سخت سے سخت تر کر دیا گیا ہے۔

اب ایک درجن سے زائد ترامیم کے بعد اس قانون میں یہ تعین کیا جا چکا ہے کہ مظاہرے کا انتطام کون کرے گا اور اس میں کون لوگ شامل ہو سکتے ہیں اور یہ کس مقام پر کیا جائے گا۔

پوٹن مخالف ناوالنی کے حق میں مظاہرے، سینکڑوں افراد گرفتار

کووڈ وبا کی پابندیاں

یہ بھی بتایا گیا کہ کورونا وائرس سے پھیلنے والی مہلک بیماری کووڈ انیس کے پھیلاؤ کو کم سے کم رکھنے کے لیے بھی حکومت نے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق ماسکو حکومت ان پابندیوں کو بھی پرامن مظاہروں کو روکنے کے تناظر میں استعمال کرنے سے گریز نہیں کر رہی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے روس سے متعلق محقق اولیگ کوزلووسکی کا کہنا ہے کہ روسی حکام ہر ممکن طریقے سے لوگوں کے جمع ہونے کے حق کو محدود کرتے جا رہے ہیں۔ کوزلووسکی کا مزید کہنا ہے کہ ماسکو نے جتنی توانائی اس معاملے پر خرچ کی ہے شاید ہی اس نے کسی اور معاملے پر توجہ دی ہو اور اس باعث پرامن اسٹریٹ پروٹیسٹ اب ریاست کی نگاہ میں ایک جرم بن کر رہ گیا ہے۔

Russland Nawalny Proteste Presse
قانونی ترامیم کے بعد روس میں پرامن اسٹریٹ پروٹیسٹ اب ریاست کی نگاہ میں ایک جرم بن کر رہ گیا ہے۔​​​​​​تصویر: Peter Kovalev/dpa/TASS/picture alliance

پرامن احتجاج کی حوصلہ شکنی کے بہانے

ایمنسٹی کے مطابق نئی ترامیم کے بعد لوگ کسی عدالت، جیل، صدارتی رہائش گاہوں اور ہنگامی سروسز کے اداروں کے قریب جمع نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ مظاہرے کے منتظمین کو کسی احتجاج کے لیے پہلے سے مجاز حکام کو مطلع کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ حکام مظاہرے کی اجازت دینے یا نہ دینے کے ساتھ ساتھ مظاہرے میں افراد کی شرکت کی تعداد کو بھی تعین کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

روسی مشرقی صوبے میں پوٹن مخالف احتجاجی مظاہرے

اس کے علاوہ مظاہرے کی اجازت دینے والی اتھارٹی اس احتجاج کو کسی کم آبادی والے مقام پر بھی منتقل کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔‍ اولیگ کوزلووسکی کے مطابق حکام مظاہرے کی اجازت یہ کہہ کر بھی نہیں دے سکتے کہ ہنگامی صورت حال ہے اور دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے۔

ادِتیا شرما (ع ح/ع ت)