1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رواں برس 520 افغان مہاجر یورپ بدر کیے گئے

15 ستمبر 2018

افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین سعید حسین عالمی بلخی کے مطابق سن 2018  کے دوران یورپ بدر کیے جانے والے افغان مہاجرین کی تعداد آٹھ سو تک پہنچ سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/34uYj
Afghanistan Sayed Hossein Alimi Balkhi Minister für Flüchtlinge und Rückführung
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وفاقی وزیر برائے امور مہاجرین سعید حسین عالمی بلخی نے بتایا ہے کہ رواں برس تقریباﹰ پندرہ سو افغان تارکین وطن رضاکارانہ طور پر وطن واپس آئے ہیں۔ جبکہ وہ افغان پناہ گزینوں جن کی یورپ میں پناہ کی درخواستیں مسترد ہوچکی تھی، ان میں سے رواں برس پانچ سو بیس افراد کو افغانستان واپس بھیجا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایسے افغان پناہ گزینوں کی تعداد آٹھ سو تک پہنچ سکتی ہے۔

Afghanistan Flughafen Kabul Abschiebeflug aus Deutschland
تصویر: picture-alliance/dpa/Q. Noori

قبل ازیں بروز بدھ جرمنی سے سترہ افغان مہاجرین کو ملک بدر کیا گیا تھا۔ ان افغان مہاجرین کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔ یہ گروپ بھی افغان دارالحکومت کابل پہنچا تھا۔

جرمنی بدر ہونے والے افغان مہاجرین کابل پہنچ گئے

کابل محفوظ نہیں، ملک بدریاں فوری روکی جائیں، ایمنسٹی

Deutschland München Proteste gegen Abschiebungen
تصویر: Imago/ZUMA Press/S. Babbar

جرمنی سے افغان پناہ گزینوں کو واپس بھیجے جانے کے معاملے پر مہاجرین کے حقوق کی تنظیموں کی جانب سے سخت تنقید کی جاتی ہے۔ ان تنظیموں کا ماننا ہے کہ افغانستان محفوظ ملک نہیں ہے کیونکہ وہاں جہادی گروپ اسلامک اسٹیٹ اور طالبان کی جانب سے حملے مسلسل جاری ہیں۔

واضح رہے سن 2016 کے  دسمبر سے اب تک جرمنی سے افغان تارکین وطن کے سولہ گروپ  واپس افغانستان بھیجے جا چکے ہیں۔

ع آ/ ع ا (ڈی پی اے)

افغانستان میں اکیلا اور خوفزدہ