1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

راولپنڈی ٹیسٹ، دو دن میں مزید دو سنچریاں تو بنیں گی

3 دسمبر 2022

راولپنڈی ٹیسٹ میں اگر مزید دو سنچریاں بن گئیں تو اس میچ میں ایک اور ریکارڈ بن جائے گا، ابھی تک کسی ٹیسٹ میچ میں آٹھ سے زائد انفرادی سنچریاں اسکور نہیں ہوئیں۔ اس میچ کے آخری دن دونوں میں مزید کئی ریکارڈ بن سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4KR9b
Pakistan Rawalpindi | Cricket: England v Pakistan
تصویر: AAMIR QURESHI/AFP

راولپنڈی ٹیسٹ کے تین دن مکمل ہو گئے ہیں جب کہ اب تک سات بلے بازوں نے انفرادی طور پر سنچریاں بنائی ہیں۔ ان میں چار انگلش اور تین پاکستانی کھلاڑی شامل ہیں۔

کسی ایک ہی ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیمیوں کے کھلاڑیوں کی طرف سے بنائی گئی مجموعی سنچریوں کی تعداد آٹھ ہے۔

ماضی میں ایسا دو مرتبہ ہو چکا ہے

سن دو ہزار تیرہ میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کے مابین گال میں کھیلے گئے میچ میں دونوں ٹیموں کے آٹھ بلے بازوں نے سنچریاں بنائی تھیں۔ سری لنکا کے کھلاڑیوں نے پہلی اننگز میں تین جب کہ دوسری اننگز میں دو سنچریاں بنائی تھیں۔ بنگلہ دیش کے بلے بازوں نے اپنی پہلی اننگز میں تین سنچریاں بنائی تھیں۔

ایسا دوسرا ریکارڈ ویسٹ انڈیز میں بنا تھا، جب سن 2005 میں اینٹیگوا کے سینٹ جان کرکٹ گراؤنڈ میں میں جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ میں چار سنچریاں جنوبی افریقی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بنائی تھیں جب کہ چار ہی ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں نے۔

اسی میچ میں ویسٹ انڈیز کے سٹار کھلاڑی کرس گیل نے 317 رنز کی ناقابل فراموش اننگز بھی کھیلی تھی۔ یعنی یوں کہا جا سکتا ہے کہ اس میچ میں مجموعی طور پر دس سنچریاں بنیں۔

ٹیسٹ میچ سے ایک روز قبل متعدد برطانوی کھلاڑی وائرس کا شکار

انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل جیت لیا

اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے سلسلے میں راولپنڈی میں جاری اولین ٹیسٹ میچ میں یہ نیا ریکارڈ بھی بن جائے گا۔ اس ڈیڈ وکٹ پر دو دن میں دو سے زیادہ انفرادی سنچریاں بن سکتی ہیں۔

چاروں اوپنرز کا منفرد ریکارڈ

اس میچ جہاں کئی اور ریکارڈ بنے، وہیں یہ بھی پہلی مرتبہ ہی ہوا کہ دونوں ٹیموں کے چاروں اوپنرز نے اپنی پہلی اننگز میں سنچریاں اسکور کیں اور دو سو سے زائد رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔

راولپنڈی کی سست اور مردہ وکٹ پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ تاہم تیسرے دن کے تیسرے سیشن میں انگلش کھلاڑیوں کو ایک نئی امید ملی ہے۔

پاکستان کی ٹیم اگرچہ فالو آن سے بچ گئی ہے لیکن 499 کے مجموعی اسکو پر اس کے سات کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں۔ یوں انگلینڈ کو 158 رنز کی برتری اب بھی حاصل ہے۔

انگلش کرکٹ ٹیم سترہ سال بعد پاکستان کے دورے پر

شاہین آفریدی گھٹنے کی چوٹ کے باعث دوسرے ٹیسٹ سے باہر

اگر چوتھے دن پہلے سیشن میں پاکستانی ٹیم جلد آؤٹ ہو گئی تو انگلش بلے باز تیز کھیلتے ہوئے آخری دن پاکستان کی ٹیم کو آل آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔

میچ برابر ہو گا کیا؟

انگلش کپتان کہہ چکے ہیں کہ وہ میچ کو برابر کرنے کے حق میں نہیں بلکہ کوشش کریں کہ کوئی نتیجہ ضرور نکلے۔ یقینی طور پر وہ یہ میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔

تاہم جلد بازی کی وجہ سے انگلش ٹیم اگر جلد آؤٹ ہو گئی تو میچ کا پانسہ پلٹ بھی سکتا ہے۔ ٹیسٹ میچ کی یہی خوبصورتی ہے کہ یہ میچ جیتنے اور ہارنے کے علاوہ برابر بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے زیادہ رسک لینے کو بھی خارج از امکان قرار دیا جاتا ہے۔

آئی سی سی کے ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سلسلے میں کھیلے جا رہے اس ٹیسٹ میں انگلش کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا۔ انگلش ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں مجموعی طور پر 657 رنز بنائے تھے۔

اس میچ میں ایک ریکارڈ یہ بھی بنا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ٹیم نے کسی میچ کے پہلے ہی دن پانچ سو سے زائد رنز بنائے۔ توقع ہے کہ اس میچ کے آخری دن دونوں میں مزید کئی ریکارڈ بن سکتے ہیں۔