1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دھاندلی ہوئی! ٹرانس جینڈر امیدوار بھی بول اٹھے

26 جولائی 2018

الیکشن میں حصہ لینے والے پانچ ٹرانس جینڈر امیدواروں نے ناکامی کے بعد الزام عائد کیا ہے کہ ان کے خلاف دھاندلی کی گئی ۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر مبصرین اور ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہی نہیں ہونے دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/329UR
Transgender-Protest in Khyerpukhtoonkhwa
تصویر: DW/F. Khan

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ٹرانس جینڈر مبصرین اور ووٹرز کے حوالے سے الزام عائد ہے کہ پچیس جولائی کے الیکشن میں حصہ لینے والے مخنث امیدواروں کے ساتھ دھاندلی کی گئی ہے۔ اس الیکشن میں پاکستان بھر میں مجموعی طور پر تیرہ ٹرانس جینڈر امیدواروں نے حصہ لیا۔ الیکشن کمیشن نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈر مبصرین کو بھی تعینات کیا تھا۔

ٹرانس جینڈر فرازانہ ریاض نے تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن کو بتایا کہ انہیں اور دیگر تقریبا پچیس مخنث افراد کو پولنگ اسٹیشنوں میں خواتین اور معذور ووٹرز کی معاونت کے لیے تعینات کیا گیا تھا تاہم سرکاری اجازت نامے ہونے کے باوجود انہیں پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہونے کی اجازت نہ ملی۔ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے درخواست کے باوجود اس الزام  پر کوئی جواب نہیں دیا۔

فرزانہ کے مطابق، ’’ہم انتخابی عمل میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔‘‘ پچیس جولائی کے الیکشن کے جزوی غیرسرکاری نتائج کے مطابق عمران خان کی سیاسی پارٹی پاکستان تحریک انصاف سب سے بڑی سیاسی طاقت بن کر ابھری ہے۔ تاہم پاکستان مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ تقریبا سبھی سیاسی جماعتوں اور متعدد آزاد امیدواروں نے بھی انتخابی عمل کی شفافیت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے یہاں تک کہہ دیا کہ وہ نتائج دیکھ کر’بلبلا‘ اٹھے ہیں۔

ان الزامات کی وجہ سے یہ الیکشن متنازعہ بن چکے ہیں اور اب ٹرانس جینڈرز نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ پاکستان میں سن دو ہزار نو میں اس وقت ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کا معاملہ نمایاں ہوا تھا، جب سپریم کورٹ نے ان کی شناخت کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں ’تیسری جنس‘ کے کالم کے ساتھ  شناختی کارڈز جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ برس کی مردم شماری میں ٹرانس جینڈر افراد کا شمار بھی کیا گیا تھا۔ ان حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ان کی آبادی دس ہزارچارسو اٹھارہ بنتی ہے تاہم اس کمیونٹی کی نمائند تنظیم چیرٹی ٹرانس ایکشن پاکستان کے مطابق پاکستان کی دو سو سات ملین آبادی میں مخنث افراد کی حقیقی تعداد تقریبا نصف ملین کے قریب بنتی ہے۔

ع ب / ش ح / نیوز ایجنسیاں

مارویہ ملک نے تاریخ رقم کر دی